عارف ؔ عظیم آبادی
عارفؔ عظیم آبادی اس عہد کے مایہ ناز شاعر تھے۔ ان کی شاعری کا خاص موضوع تصوف تھا۔ تصویف سے وہ خاصی دلچسپی رکھتے تھے۔ تصوف کی کتابوں کا مطالعہ کرتے رہتے تھے۔ شایع اسی لئے ان کی شاعری سے صوفیانہ خوشبو نکلتی ہے۔ ان کی شاعری پاکیزگی سے پُر ہے۔ وہ زندگی کے بڑے بڑے مسائل کو نہایت ہی کامیابی کے ساتھ شعری پیکر میں ڈھال دیتے ہیں۔ ان کا سنہ پیدائش 1880 ء ہے۔
ان کا نام شیو نرائن چودھری تھا۔ ان کا تعل حاجی گنج عظیم آباد سے تھا۔
چند اشعار ملاحظہ ہوں۔ ؎
ازل سے لائے جو مستی تھے اس کی خو نہ گئی
جو تھی خمیر کے اندر وہ رنگ و بو نہ گئی
بہ طنز کہتی ہے پھولوں سے کھلکھلاکے کلی
تمہارا رنگ نہ بدلا ہماری خو نہ گئی
*********
|