Mahmood Wajid
محمود واجد
۱۹۵۸ء
کے آس پاس لکھنے والے افسانہ نگاروں میں ایک نام محمود واجد کا بھی ہے ان کے افسانےزیادہ تر معیاری ادبی رسالوں میں شائع ہوئے ہیں ان کے ابتدائی افسانوں میں عشق ومحبت اور زلف درخسار کے قصے ملتے ہیں، اس کے بعد انہوں نے رشتے ناتوں کی الجھنوں پر مبنی افسانے لکھنے لگے نتیجہ یہ ہوا کہ افسانوں میں کرداروں کی زیادتی ہونے لگی۔ ان کے افسانوں میں کہیں طنزیہ انداز بھی ملتا ہے ان کے افسانوں کا مجموعہ خزاں کے پھول بہار کے دن، ۶۶۹۱ءمیں شائع ہواتھا، اس مجموعے کی اچھی کہانیاں، کانچ کا گلاس ، امن کے ہاتھ اور تیری آرزو بھی گلاب ہے، وغیرہ ہیں۔
’’بشکریہ بہار میں اردو افسانہ نگاری ابتدا تاحال مضمون نگار ڈاکٹر قیام نیردربھنگہ‘‘’’مطبع دوئم ۱۹۹۶ء‘‘
++++
|