رضیہ رعنا
رضیہ رعنا نے اپنی افسانے نگاری ۱۹۳۷ء میں شروع کردی تھی لیکن زیادہ دنوں تک وہ افسانوی میدان میں نہ رہ سکیں ان کا نام صرف بہار کی افسانہ نگاری کی تاریخ میں زندہ ہے، ندیم، اور ،سہیل، میں ان کے بہت سے افسانے شائع ہوئے تھے ان کے افسانوں کی فضا رومانی ہے لیکن بعض افسانوں میں نفسیاتی گھتی بھی سلجھانے کی کوشش کی گئی ہے اگر یہ لکھتی رہتیں توایک بڑی نفسیاتی افسانہ نگارین سکتی تھیں محبت پریم کا بندھن ، طلسم خیال، شریمتی جی، اور احساس ان کی اچھی کہانیاں ہیں۔
’’بشکریہ بہار میں اردو افسانہ نگاری ابتدا تاحال مضمون نگار ڈاکٹر قیام نیردربھنگہ‘‘’’مطبع دوئم ۱۹۹۶ء‘‘
++++
|