donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Sabuhi Tariq
Writer
--: Biography of Sabuhi Tariq :--

Sabuhi Tariq

 

صبوحی طارق
 
صبوحی طارق بہار کی ابھرتی ہوئی افسانہ نگار ہیں دوسری خاتون افسانہ نگار کے مقابلے انہوں نے بہت جلد اپنی ایک الگ پہچان بنالی ہےپہلے کچھ دنوںتک وہ میم صبوحی کے نام سے لکھتی تھیں بعد میں صبوحی طارق بن گئیں ان کا نام صبوحی بیگم اور ان کے والد کا نام محمد عبدالمجید ،مرحوم ہے پندرہ اگست ۱۹۴۸ء کو حیدر آباد دکن میں پیدا ہوئیں ایم اے بی ایڈ کرنے کے بعد تحقیقی مقالہ تیار کررہی ہیں ادبی ذوق تو بچپن سے تھا ہی پروفیسر طارق ندیم صاحب خاوند نے اسے اور بھی جلا بخشی ، دوسرے ان کا پیشہ درس وتدریس ہے اس لئے وہ اپنے مشن میں لگاتار آگے بڑھتی جارہی ہیں۔ ان کا پہلا افسانہ ’’جنگلی پھول‘‘کے عنوان سے ماہنامہ ،کراچی جون ۱۹۶۲ء میں چھپا تھا اور اس وقت سے وہ برابر لکھ رہی ہیں اب تک تقریبا ڈیڑھ سو کہانیاں شائع ہوچکی ہیں، ایک افسانوی مجموعہ ’دردکا گلاب، ۱۹۸۷ء میں منظر عام پر آچکا ہے۔ صبوحی طارق نے اپنے افسانوں میں اپنے ہی اطراف پھیلی ہوئی زندگی سے مواد حاصل کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے اطراف پھیلی ہوئی زندگی میں سے کسی ایک لمحہ کو اپنی گرفت میں لے لیا اور کہانی لکھنے کی کوشش کی ہے وہ رومانیت اور مقصدیت سے بھر پور کہانیاں اپنے ماحول اور اپنے سماج ہی سے حاصل کرتی ہیں۔ان کے افسانوں میں ان کا اپنا سماج اور اپنا ماحول نظر آتا ہے انہوں نے اپنے سماج کے دکھ درد اور پریشانیوں کو اجا گر کرنے کی کوشش کی ہے افسانے کی تکنیک سے وہ اچھی طرح واقف ہیں زبان وبیان کی مدد سے وہ قاری کو اپنے ساتھ لے کر چلتی ہیں یہ ان کی سب سے بڑی خوبی ہے انہوں نے ہمیشہ شعور کی رواور ذہنی انتشار کی پیش کش سے ہٹ کر سماجی ومعاشی موضوعات کو اپنا نے کی کوشش کی ہے اپنا گھرانپاد کھ ، یہ اذانوں کے پہرے ، کندھوں کا کتبہ، درد کا گلاب ان کی اچھی کہانیاں ہیں۔
********************
 
You are Visitor Number : 1616