donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adabi Khabren
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Press Release
Title :
   Peshawar School Ke Masoom Shohda Ki Qurbaniyon Ke Aitraf Me Anjuman Taqdeese Adab Mushaira

پشاور اسکول کے معصوم شہدا کی قربانیوں کے

 

اعتراف میں


 انجمن تقدیسِ ادب مشاعرہ


دسمبر کی ۱۹ تاریخ کو شہر ِ ادب ہیوسٹن میں ایک اور تاریخ مرتب ہوئی ، انجمن تقدیس ادب نے اپنے انتیسواں مشاعرے میں ایک اور انفرادیت قائم کی ۔ انجمن تقدیسِ ادب امریکہ کی وہ پہلی اور واحد تنظیم بن گئی ۔ جس نے ۱۶ دسمبر ۲۰۱۴کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول میںشہید ہونیوالے ۱۴۰ کے لگ بھک بچوں کو شہرِ ادب  ہیوسٹن کے شعرائے کرام کی جانب سے ادبی خراجِ عقیدت پیش کیا ۔ اس کے لئے ہیوسٹن میں ہی موجود نیائے ادب کی دو نامور شخصیات کو دعوت دی گئی ۔ ایک علی گڑھ المنائی ایسوسی ایشن ٹیکساس کے روح رواں اور عالمگیر شہرت کی حامل شاعرہ محترمہ عشرت آفرین صاحبہ اور اردو ادب میں اپنا منفرد اور اچھوتی شاعری کے باعث دنیا بھر میں مقبول عام شخصیت حضرتِ عارف امام کا انتخاب کیا گیا ۔ ہیوسٹن میں مقیم ایک اور عالمی شہرت یافتہ شاعرہ محترمہ تسنیم عابدی اچانک اسپتال داخل ہونے کے باعث شرکت نہ کرسکیں ۔ شہدائے پشاور کے واقعے کی یاد میں یہ شاندار، پروقار اور خوبصورت تقریب فلنٹ لاک روڈ  ہیوسٹن پر واقع پارٹی ہال میں کی گئی ۔ جس میں شہر بھر کی معروف ادبی سماجی شخصیات نے اس میں شرکت کی ۔ اس موقع پر شہدائے پشاور کی تصاویر پر مشتمل ایک بہت بڑا بینر بنایا گیا ۔ اور انکی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں ۔ شہر  کی معروف سیاسی اور سوشل شخصیت ناصر ملک  اوراردو ادب کے لئے فعال کردار ادا کرنے والے  ڈاکٹر حمید قریشی  اور انکی اہلیہ نے اس میں خصوصی شرکت کی  ۔  ہال کے باہر بھی  کیمپ فائر کے ذریعے ایک کنٹری سائیڈ ماحول ترتیب دیا گیا ۔ جسے معزز مہمانوں نے بے حد پسند کیا ۔ اور شعرائے کرام اس بون فائر سے خوب  لطف اندوز ہوئے ۔

مشاعرے کی جھلکیاں

ڈائس پر انجمن تقدیس ادب کے روحانی بانی سید عبدالستار مفتی علیہ رحمہ کی تصویر تنظیمی بینر پر بہت دلکش نظارہ پیش کررہی تھی

ہال کو بے حد خوبصورتی سے سجایا گیا تھا ۔ طعام کے بعد تقریبا ساڑھے آٹھ بجے مشاعرہ شروع کردیا گیا

نظامت ابنِ مفتی نے کی  اور اس مشاعرے کے انتظامات میں سید الطاف بخاری نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا

شہدائے پشاور کی  بینر پر لگائی گئی تصاویر نے ہر آنکھ کو فسردہ کردیا تھا ۔کلام خالصتاً شہدائے پشاور پر ہی پڑھا گیا ۔ تلاوت ِ کلام پاک کی سعادت ایک بچے محمد فصیح بخاری نے حاصل کی

نعتِ رسولِ مقبول ﷺ کی سعادت ناظم مشاعرہ سید ایاز مفتی نے حاصل کی ۔ انہوں نے امامِ اعظم ابوحنیفہ کا کلام اور اسکا منظوم اردو ترجمہ پیش کیا ۔ انجمن تقدیس ادب نے اپنی روایت کو قائم رکھتے ہوئے دو نئے شاعروں کو متعارف کروایا ۔

پہلی مرتبہ کسی مشاعرے میں پڑھنے کا اعزاز محترمہ نزہت عباسی نے حاصل کیا ۔ اور اپنی آزاد نظم پڑھی ۔ اور خوب داد و تحسین  کی سزاوار ٹہریں ۔عبدالسلام جمیل صاحب نے بھی اپنا بیحد خوبصورت کلام پیش کرکے ہر ایک کا دل موہ لیا

اسکے بعد شہر کی معروف ادبی اور ابلاغِ عامہ کی معروف شخصیت سلیم سید نے شہدائے پشاور کے نام دو نظمیں پیش کی ۔ اور وہاں پر موجود ہر شخص سے داد لی ۔

اسکے بعد شاعرِ جمال جناب سید الطاف بخاری کا مفصل تعارف کروانے کے بعد ناظم مشاعرہ نے انہیں اسٹیج پر بلایا ۔ انہوں نے اپنی معروف نظمیں اس لہو کا خراج لوں گا اور وہ جو گمنام راہوں میں مارے گئے  ۔پیش کی ۔ اور وہاں پر موجود شرکا  نے انہیں بھرپور داد دی ۔ اس موقع پر انہوں نے اس مشاعرہ کو آرگنائز کرنے میں انہوں نے حسن باجوہ ، ناصر ملک  اور تمام منتظمین کا شکریہ ادا کیا ۔

انکے ڈاکٹر غلام سرور کو دعوتِ سخن دی گئی اور انہوں نے بھی اپنا کلام پیش کیا اور تصاویر کے تمام رخ پیش کرنے کی کوشش کی ۔

اسکے بعد نوشہ ٗ نظم جناب ڈاکٹر نوشہ اسرار کو بلایا گیا ۔ انہوں نے سامعین کے اندر ایک جوش و ولولہ پیدا کردیا ۔ اور ہرکوئی انکی نظم سے متاثر دکھائی دیا ۔

ازاں بعد مہمانِ ذی شان جناب پرویز جعفری جو علی گڑھ المنائی ایسوسی ایشن ٹیکساس کے چئیرمین بھی ہیں ۔ انہیں دعوت ِ سخن دی گئی ۔ انہوں نے کلام تو کم پیش کیا ۔ مگر کوزے میں سمندر سمو گئے ۔ بہت ہی دل کو چھوتا ہوا کلام پیش کیا ۔ اور ہر کسی نے انہیں کھل کر داد دی ۔

اب عالمگیر شہرت کے حامل اور دنیا بھر  اپنے اندازِ درویشی میں شعر کہنے والے شاعر جناب حضرتِ عارف امام کو دعوت دی گئی ۔ حضرتِ عارف امام نے اس مرتبہ شہدائے پشاور کے لئے کہی گئی اپنی کچھ آزاد نظمیں پیش کی ۔ اور ہرد ل کو فسردہ کرگئے ۔ ہر آنکھ اس درد کو محسوس کرتی نظر آرہی تھی ۔ آخر میں انہوں نے اپنے مخصوص انداز میں ایک غزل پیش کرکے سارے سامعین محفل کو مسحور کردیا ۔ آخر میں محفل کی صدر محترمہ عشرت آفرین کو لوگوں کی تالیوں کی گونج میں ناظم مشاعرہ نے دعوت سخن دی ۔ انہوں نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زور دیا ۔ کہ اس واقعے کے پیچھے کسی بھی طرح کا سافٹ کارنر قاتلوں کو نہ دیا جائے ۔ یہ ایک مائنڈ سیٹ ہے اور اس میں ہمیں ایک نڈر موقف اپنانے کی ضرورت ہے ۔ اس کے بعد انہوں نے اپنے کلام سے سامعین کی سماعتوں کو معطر کیا ۔ اور ساتھ ہی ساتھ ماہِ ربیع الاول کی مناسبت سے ایک آزاد نظم بخدمتِ ہادی عالم ﷺ پیش کی ۔ بہت ہی خوبصورت نظم جس سے ہر شخص متاثر نظر آیا ۔ تقریباً گیارہ بجے یہ محفل اپنے اختتام کو پہنچی ۔ ناظم مشاعر ہ نے اس موقع پر  میڈیا ٹیم میں تشریف لانے والے دنیا ٹی وی کے عمر قریشی اور ساحر قریشی ، پاکستان پوسٹ کے سلیم سید ، اردو ٹائمز کے محمود احمد کا خصوصی شکریہ ادا کیا ۔ علاوہ ازیں انہوں نے پارٹی ہال کو خوبصورت طریقے سے سجانے اور اسکے خصوصی انتظامات پر حسن باجوہ اور ناصر ملک کا بھی خصوصاً شکریہ ادا کیا ۔ کہ جنہوں نے اس مشاعرے کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا ۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے تمام شرکائے محفل ، ڈاکٹر حمید قریشی ، مسز ڈاکٹر حمید قریشی اور تمام معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔ اور اس موقع پر دعا کی  کہ اللہ تعالی محترمہ تسنیم عابدی صاحبہ کو پردہ ٗ غیب سے شفائے کاملہ عطا فرمائے اورناظم مشاعرہ نے علالت کے  باوجود آنے پر محترمہ عشرت آفرین کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور محترم عارف امام کا کہ جنکی ذات ہر مشاعرے کی

کامیابی کا باعث ہے ۔ ایاز مفتی نے اپنے دوست اور

دستِ راست سید الطاف بخاری کا بھی بیحد شکریہ ادا کیا ، کہ جنکے تعاون سے ایک کامیاب اور تاریخی تقریب کا انعقاد ممکن ہوسکا ۔


**************************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 481