donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adbi Gosha
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Asghar Shamim
Title :
   Internet Aur Urdu Sahafat


  اصغر شمیم


انٹرنیٹ اور اردو صحافت


             
    اردو صحافت کے دو سو سال پورے ہونے والے ہیں ۔ اردو صحافت کا آغاز رتا حال اگر ہم جائزہ لیں تو زمین و آسمان کا فرق نظر آئے گا ۔ آج ردو صحافت بھی دوسری زبانوں کی صحافت کے شانہ بہ شانہ چل رہی ہے لیکن اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ دور اول سے لے کر آج تک اردو صحافت میں اچھے صحافیوں کی کمی رہی ہے۔ جدی ٹیکنالوجی کے اس دور میں انٹرنیٹ کی سہولت نے اس مسئلے کو بھی آسان کر دیا ہے۔

    آج سے ایک سو ترانوے (193) سال پہلے اردو کا پہلا اخبار 27 مارچ 1822 کو’’جام جہا نما‘‘ کے نام سے مظر عام پر آیا تھا جس کے ایڈیٹر منشی سدا سکھ لال تھے اور مالک ہری ہر دت ۔یہ ایک ہفتہ وار اخبار تھا۔

    جدید ٹکنالوجی کی آمد سے اردو صحافت کو بھی بہت فائدہ پہنچا ہے۔ ہندوستان میں سب سے پہلے روزنامہ سیاست نے 1997 میں اپنا انٹرنیٹ ایڈیشن شائع کرنا شروع کیا تھا۔ آج تقریباً اردو کے سارے اخبارات اپنا انٹرنیٹ ایڈیشن شائع کررہے  ہیں۔ یہ اردو صحافت کی بہت بڑی کامیابی ہے۔ جدید ٹکنالوجی سے آراستہ آن لائن اخبارات ایک کلک پر کسی بھی مقامی خبر کو دنیا کے ہر گوشے میںآسانی سے پہنچا دیتے ہیں۔ اس طرح اردو کے کچھ ایسے اخبا رات بھی ہیں جو صرف صرف آن لائن ہیں جن میں اردو نیٹ جاپان، بصیرت آن لائن، عالمی اردو اخبار، القمر آن لائن ، نیوز اردو ڈاٹ نیٹ کے نام لئے جا سکتے ہیں۔ آن لائن انٹرنیٹ اخبارات میں بھی عام اخباروں کی طرح قارئین کی دلچسپی کے تمام کالم و مضامین ہوتے ہیں۔ ان خبارات میں سیاسی مضامین کے علاوہ علمی، ادبی، اسلامی، کھیل کود اور بچوں کی دلچسپی کے مضامین وغیرہ بھی ہوتے ہیں۔ ان اخبارات میں آپ آن لائن بحث و مباحثہ میں بھی حصہ لے سکتے ہیں۔ اردو کے تمام موقر اخبارات جیسے سیاست، راشٹریہ سہارا، انقلاب، منصف،اعتماد، قومی تنظیم، آگ، ملاپ، ہمارا سماج، اردو ٹائمز ، صحافت ، گواہ ، چوتھی دنیا وغیرہ روزنامے اور ہفتہ وار نے بھی اپنا انٹرنیٹ ایڈیشن شائع کرنا شروع کر دیا ہے۔ ان کے علاوہ کئی ریڈیو نیوز چینل ہیں جو اردو میں آن لائن خبریں نشر کر رہے ہیں جیسے بی بی سی اردو، وائس آف امریکہ، ریڈیو جرمن وغیرہ کے سائٹس پر اردو زبان مین خبریں ، کالم ، مضامین فیچر ، تحقیقی مضامین بھی ہوتے ہیں جو اردو صحافت کو وقار بخش رہے ہیں۔ ان دنو ں سوشل میڈیا بھی اردو صحافت کے فروغ کا کام انجام دے رہی ہے۔  اردو صحافت کے لئے فیس بک اور واٹس ایپ کا بھی استعمال کیا جارہا ہے جہاں آسانی سے لوگوں تک رسائی ممکن ہو پارہی ہے کیونکہ یونی کوڈ اردو کے ذریعہ آپ آسانی سے موبائل اور ٹیب پر بھی اردو نیوز پڑھ سکتے ہیں اور خبریں بھیج سکتے ہیں۔ مختلف بلاگ اور فیس بک گروپس بھی اردو صحافت کی ترقی میں نمایاں کردار انجام دے رہے ہیں۔ انٹرنیٹ پر کئی لوگوں نے اپنا ذاتی بلاگ بھی بنایا ہے جہاں آپ کو خبریں بھی مل جاتی ہیں اور کسی خاص موضوع پر بحث و مباحثہ میں حصہ بھی لے سکتے ہیں اور اپنی رائے کا اظہار بھی کر سکتے ہیں۔ اس طرح ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ اس جدید ٹکنالوجی کے دور میں اردو صحافت بھی انٹرنیٹ کے ذریعہ دوسری زبانوں کی صحافت کے ساتھ ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور اردو کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔


اصغرؔ شمیم
کولکاتہ، مغربی بنگال، بھارت
ای میل۔ asgar.ara@gmail.com


********************

Comments


Login

  • Fareed Ahmad Rizvi
    29-05-2016 18:00:33
    لاجواب لکھا اپنے
You are Visitor Number : 1365