donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Adbi Gosha
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Shazia Andleeb
Title :
   Woh Aag Jo Tere Dil Me Hai

وہ آگ جو تیرے دل میں ہے



شازیہ عندلیب

کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ

جل کر کباب بننے سے  کھل کر گلاب بننا بہتر ہے۔


جل کر کباب بننے والے لوگون کی ترقی پذیر معاشروں میں بہت اکثریت ہے۔چونکہ وہ شروع سے ایسے ہی ماحول میں پلے برہے ہوتے ہیں اس لیے ان کی محرومیاں انہیں حاسد اور بخیل بنا دیتی ہیں۔ایسے لوگوں کو کسی کی خوشی اور ہنسنا منکرانا ایک آنکھ نہیں بھاتا۔انہیں اپنے سے کمزور اور لوگ اور خاص طور سے عورتیں بہت بری لگتی ہیں۔ایسے لوگ اکثر محفلوں میں اپنی علمی قابلیت اور لائقی کی شیخیاں بگھارتے نظر آتے ہیں۔اگر انجانے میں ان کی ذات سے کسی کا بھلا ہو جائے تو یہ لوگ اس بات پر سیخ پا ہو جاتے ہیں اور لٹھ لے کر اس شخص کے پیچھے پڑ جاتے ہیں جسے ان کی ذات سے فائدہ پہنچا ہوتا ہے۔

آجکل ایسے لوگ الیکٹونک میڈیا میں بھی نظر آتے ہیں۔یہ وہاں کسی فورم میں لوگوں کے نقص ڈھونڈ ڈھونڈ کر ان کا مزاق اڑانے کی کوشش کرتے ہیں۔ایسے لوگ عورتوں سے بہت نفرت کرتے ہیں کیونکہ وہ خود جس ماحول میں پلے بڑہے ہوتے ہین وہاں عورت کی کوئی قدر نہیں ہوتی اور ورتوں کو سر بازار رسوا کرنا عام سی بات ہوتی ہے۔جب وہ کسی عورت کو خوش یا مسکراتے ہوئے دیکھتے ہیں انہیں اتنا غصہ آتا ہے کہ وہ غصہ اور جذبات سے مغلوب ہو کر اپنے ہی گھر کی عورتوں کی باتیں سر محفل لے کر بیٹھ جاتے ہیں۔

ایسے لوگ بہت قابل رحم ہوتے ہیں کیونکہ جلنے کڑھنے کے لا علاج عارضے کی وجہ سے ان کا قدرتی حسن ماند پڑ جاتا ہے او خون جلنے کی وجہ سے  رنگت جھلس جاتی ہے۔عام طور سے عقلمند لوگ ان کی تپش سے بچنے کے لیے ان سے دور بھاگتے ہیں۔لیکن ان جیسے لوگ انہیں بہت پسند کرتے ہیں اور جلن سے بھرپور باتوں پر خوب داد دیتے ہیں۔یہ اس قدر اہم بیماری ہے کہ جس کا ذکر قرآن حکیم میں بھی کیا گیا ہے۔سورة فلق میں حاسدوں کا ذکر کیا گیا ہے۔یہ لوگ جس محفل میں بھی ہون وہان آس پاس جلنے کی بو پھیل جاتی ہے۔ان کے اندر بھڑکنے والی آگ کی تپش سے بچنے کا بہترین علاج سورة ناس ہے۔اللہ ہم سب کو ایسے لوگوں اور شیطان کے شر سے بچائے۔آمین

ٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌ۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 704