donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Political Articles -->> Articles On National Issue
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Maulana Fazlul Raheem Mujdadi
Title :
   Jab bhi mulk ko zaroorat padi musalmano ne badh chadh kar qurbani pesh ki

 

جب بھی ملک کو ضرورت پڑی مسلمانوں نے بڑھ چڑھ قربانی پیش کی۔اس وقت

بھی ملک کو تباہی سے بچانے کے لئے مسلمان پرعزم۔

 

مولانا فضل الرحیم مجددی


مرزاپور، 4مئی (عابد انور۔ یو این آئی) یہ ملک صرف محبت ، یگانگت، بھائی اور آپسی بھائی چارہ اور میل و جول سے باقی رہ سکتا ہے اشتعا ل اور نفرت کے جذبات بھڑکاکر یہ ملک کبھی بھی ترقی نہیں کرسکتا۔ یہ بات آج یہاں اس ضلع کے گرونڈی عدلہاٹ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اسٹرائیو فار ایمیننس اینڈ امپاوومنٹ کے چیرمین مولانا فصل الرحیم مجددی نے کہی۔


انہوں نے کہا کہ جب جب ملک کو قربانی ضرورت پڑے گی مسلمانوں نے بڑھ چڑھ کر اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ خواہ وہ آزاد ی کی تحریک یا ملک کی سرحدوں کی حفاظت ہو۔انہوں نے کہا کہ 65سال پہلے کا دور یاد لانا چاہتا ہوں یہ دور تحریک آزادی کا دور تھا یہ دور تقریباَ ایک سوا سو سال کا ہے۔ ہر طرح کی قربنانیاں پیش کی۔ آخر کا وہ د ن قریب آیا جب ملک کو غلامی سے آزادی ملی۔ انہوں نے کہاکہ اسی طرح آج ملک کو فرقہ پرست طاقتوں سے زبردست خطرات لاحق ہیںاور ہمارا فرض ہے کہ ہم ملک کو فرقہ پرست طاقتوں کے ہاتھوں میں جانے سے بچائیں۔ اس سے صرف مسلمان ہی بلکہ تمام ام پسند اور انصاف پسند عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک ایک گلدستہ کی طرح ہے اور گلدستے کی زینت کسی ایک پھول سے نہیں ہوسکتی ہے بلکہ اس میں جتنے سارے رنگ برنگ کے پھول ہوں گے گلدستہ کی زینت اور اہمیت میں اتنا ہی اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ فسطائی طاقتیں جمہوریت کا راستہ اختیار کرکے اقتدار پر قابض ہونا چاہتی ہیں اور کوئی جمہوریت سیکولرازم کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی۔


انہوں نے کہاکہ اگر خدا نہ خواستہ فرقہ پرست طاقتیں کامیاب ہوگئیں یہ نہ صرف مسلمانوں کے لئے تباہ کن ہوگا بلکہ ملک کے لئے انتہائی خراب صورت حال پیدا ہوجائے گی کیوں کہ ان طاقتوں کا ایجنڈا ملک کے اقتدا رپرقبضہ کرکے ہندو راشٹر کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنا ہے۔مولانا مجددی نے کہا کہ کہنے اور کرنے کے فرق کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ پارٹیاں وعدہ توکرتی ہیں لیکن اسے عملی جامہ پہنانے کی توفیق نہیں ہوتی ۔ مولانا کا اشارہ سماج وادی  کی طرف تھا جس نے گزشتہ یوپی اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں کے لئے 18 فیصد ریزرویشن کا وعدہ کیا تھا لیکن دوسال سے زائد کا عرصہ گزر جانے بعد اس سمت میں کوئی کوشش تو دور کی بات اس سلسلے ریزرویشن کا نا م تک زبان پر نہیں آیا۔ اب لوک سبھا انتخابات میں انہوں نے پھرریزرویشن کی بات کی ہے۔

مولانا فضل الرحیم مجددی نے کہاکہ کمیونل فورس کو روکنے کی صلاحیت صرف کانگریس میں ہے۔ کانگریس سے ہمیں شکایت ہوسکتی ہے اور ہے بھی۔ اس میں کچھ کمیاں بھی ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم اسے سزا دینے کے لئے خطرناک دشمن کو اپنے سر پر سوا ر کرلیں۔انہوں نے کہاکہ کانگریس ہم شکایت کرسکتے ہیں لیکن دشمن سے شکایت نہیں کرسکتے۔ اس فرق کو گہرائی سے سمجھنے کی کوشش کریں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی جتنی ترقی گزشتہ دس برسوں میں ہوئی ہے وہ پچاس برسوں میں نہیں ہوئی اور اس دوران مسلمانوں کو بھی یکساں مواقع دستیاب ہوئے ہیںاور مسلمانوں نے اس کا فائدہ بھی اٹھایا۔انہوں نے مسلمانوں سے ووٹنگ فیصد میں اضافہ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ووٹنگ کو اپنے اوپر فرض عین تصور کرلیں۔

انہوں نے کانگریسی حکومت کے مسلمانوں کو ترقی کے دھارے میں لانے کے لئے کئے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ  اقلیتی اکثریتی علاقوں میں 543 کستوربا گاندھی بالیکا ودھیالیہ کھولے گئے جو کہ 84  فیصد نشانے کو پورا کرتا ہے ۔اس کے علاوہ مسلم لڑکیوں کو زیر تعلیم سے آراستہ کرنے سے متعلق  اضافی سہولت دی گئی جس میں اجتماعیآمد و رفت کی سہولت ( جو کہ سائیکلوں تک محدود نہیں ہے ) شامل ہے تاکہ ان کا رجسٹریشن اور موجودگی کی شرح بہتر ہو سکیں۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ کا اعلان08 ۔ 2007میں کیا گیا تھالیکن اسے08 ۔ 2008 میں شرو ع کیا جا سکا ۔اس منصوبہ کے تحت پہلی جماعت سے لے کر دسویں کلاس کے طالب علم مستفید ہوتے ہیں۔

منصوبہ کے پہلے سال میں (09۔ 2008 ) صرف 5,12,675 طلباء کو 62.21 کروڑ روپے کی اسکالرشپ دی گئی تھی۔2013-14 کے دوران یہ تعداد بڑھ کر 7353484 طالب علموں تک پہنچ گئی ۔ انہیں 919.23 کروڑ روپے تک کی سکالرشپ  فراہم کی گئی ۔09۔2008 سے14۔ 2013 کے دوران 1,86,863 طلبہ / طالبات اسکالر شپ سے مستفید ہوئے۔  3032.29 کروڑ کی اسکالر شپ فراہم کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے 10۔2009 میں اقلیتی طلبہ کے لئے مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ شروع کی گئی جس کے تحت یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کی طرف سے تسلیم شدہ کسی بھی یونیورسٹی میں زیر تعلیم ایم فل یا پی ایچ ڈی پی کے طالب علموں کو 5برسوں تک اسکالر شپ فراہم کی جاتی ہے ۔ پہلے سال میں 3025 طال علموں کو 96.88 کروڑ روپے تقسیم کئے گئے۔اسی کے ساتھ آنگن باڑی مرکز جو کہ 15 فیصد اقلیتی اکثریتی علاقوں میں قائم کئے گئے ہیں ان کی تعداد 118644 ہے۔07۔ 2006- ، 2012-13 کے دوران 70078 مرکز کھولے گئے ہیںاس طرح 59 فیصد نشانے کو حاصل کربھی لیا گیا ہے۔

مولانا نے کہاکہ میں نے مسلمانوں کے لئے حکومت کی اسکیموں کا گہرائی سے جائزہ لیا ہے۔یوپی اے حکومت نے مسلمانوں کی ترقی کے لئے بہت ساری اسکیمیں نافذ کی ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنے اندر بیداری پیدا کریں اور اپنے حقوق حاصل کریں۔

ماہر اعداد شماریات ہلال احمد نے موجودہ حالات کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ کسان سبھا کے صدر جمیل احمد نے جلسہ کی صدارت کرتے ہوئے کہاکہ یہ اعدادوشمار ہماری آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہیں۔  پروگرام کے مرزاپور سے حلقہ سبھا کے امیدوار للتیش پتی ترپاٹھی کے بھائی سومیش پتی ترپاٹھی بھی موجود تھے۔

عابد انور 

*************************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 649