donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Political Articles -->> Articles On State Of India
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Reyaz Azimabadi
Title :
   Kya Bihar Me BJP 19 Lac Bogas Voters Ki Madad Se Iqtedar Par Qabiz Hogi


 کیا بہار میں بھاجپا 19لاکھ بوگس ووٹروںکی مدد سے

اقتدار پر قابض ہو گی ؟



 -ریاض عظیم آبادی

 

    کیا بہار میں بھاجپا بوگس ووٹروں اور سماج وادیوں کی متوقع تکرار کا فائدہ اٹھا پر اقتدار پر قبضہ  جمانے کا منصوبہ بنا رہی ہے ؟بہار کے 38اضلاع میں 24ضلعوں میں بڑے پیمانے پر بوگس ووٹروں کا انداج کیا جا چکا ہے جس میں سر فہرست پٹنہ ضلع ہے جہاں 6,35,326  بوگس ووٹر ہیں۔یہی وجہہ ہے کہ پٹنہ ضلع کی بیشتر سیٹوں پر بھاجپائیوں کا قبضہ ہے۔جنتا دل (یو) اور راجد میں دیکھانے کا میل ملاپ کا ماحول بنا ہواہے لیکن یہ میل ملاپ دور سے ہی فرضی دیکھائی دینے لگا ہے۔بہار 38اضلاع میں ایک سروے رپورٹ کے مطابق  19,21,925بوگس  ووٹرس ہیں جو بھاجپا کو اقتدار تک پہنچانے میں کلیدی رول ادا کریںگے۔شاید بھاجپا خیمہ کی خود اعتمادی کی وجہہ بھی یہی ہے۔

    2011کی مردم شماری کے مطابق بہار کی آبادی 10,38,04,637جس میں ایک دہائی کا گروتھ ریٹ24.59ہے اور آخری تین سال کا گروتھ ریٹ7.38 ہے اور پروجکٹیڈ آبادی برائے 2014 کے مطابق پورے بہار کی آبادی 11,14,97,827ہے جس میں2014 میں اٹھارہ سال کے ووٹروں کی تعداد 5,01,86,522ہے۔لیکن یکم جنوری 2014 کو کل ووٹروں کی تعداد6,23,08,147ہے۔یعنی پورے بہار میں 19,21,925ووٹر بوگس ہیں۔اتنی بڑی تعداد پارٹیوں کے تخمینہ کے پرخچے اڑانے کے لیے کافی ہیں۔ اس بوگس بازی کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ 14اضلاع میں بوگس ووٹر کا اندراج نہیں کیا گیا ہے،جہاں مسلم اقلیتوں کی آبادی زیادہ ہے۔ارریہ،کشن گنج،کٹیہار ،پورنیہ،مغربی و مشرقی چمپارن، سہرسہ ،مدھے پورا، سپول، کھگڑیا،سمستی پور،گیا،مظفر پوراورشیوہرجیسے اضلاع ہیں جہاں مسلم اقلیتوں اور یادووں کی آبادی کا بول بالا ہے۔اگر 14اضلاع کے 12,25,781ایسے ووٹرس جنکا اندراج نہیں کیا گیا ہے اور جو یقینی طور پر بھاجپا کے خلاف جاتے اور24اضلاع میں بنائے گئے 6,96,144تو یقینی طور پر بوگس ہیں۔اندراج کیے گیے اور غیر اندراج ووٹروں کو ملا کر تقریباََ 19لاکھ سے زیادہ ووٹرس یقینی طور پر دھمال مچائیںگے۔

    یہ ایک حقیقت ہے کہ بہار کی راجدھانی پٹنہ پر بھاجپا کی کامیابی یقینی تصور کی جاتی ہے۔گذشتہ کئی انتخابوں کے نتائج یہی کہانی دہراتے نظر آتے ہیں۔ صرف پٹنہ ضلع میں 6,35,326 ووٹر بوگس ہیں۔اسکے بعد راجیو پرتاپ روڑھیْ(مرکزی وزیر) کا سارن ضلع ہے جہاں بوگس ووٹروں کی تعداد3,27,140ہے۔Answers Research Consultency کے ویب سائٹ پر موجود اعداد شمار کے مطابق نالندہ میں2,70,977بھوجپور میں  2,12,315نوادہ ضلع مٰیں2,o2,855 روہتاس می1,89,493سیوان میں1,89,203دربھنگہ میں175,435اور گوپال گنج میں  1,55,552بوگس ووٹرس ہیں۔ بہار کے کل 24 اضلاع میں بوگس ووٹرس پھیلے ہوئے ہیں۔

    بہار جن 14اضلاع میں پوری آبادی کو ووٹر نہیں بنایا گیا ہے ان میں مغربی اور مشرقی چمپارن کی صورتحال تشویش ناک ہے۔ مغربی چمپارن میں کل  18سال کے ووٹروں کی تعداد 23,,01,042ہے جبکہ ووٹروں کا اندراج صرف 20,67,534ہے یعنی2,33,508افراد ووٹ نہیں ڈال پائیںگے۔ اسی طرح مشرقی چمپارن میں1,39,639پورنیہ ضلع میں1,39,308افراد ،شیوہر ضلع میں 1,27,458ارریہ میں 98,264سپول ضلع میں94,768 کشن گنج ضلع میں 74,208مظفر پور ضلع میں55,329سمستی پور ضلع میں 43,211اورسیتا مڑھی ضلع میں 42,166افراد ووٹ ڈالنے کے  حق سے محروم کر دیے گئے ہیں۔غور طلب ہے کہ یہ وہ اضلاع ہیں جہاں مسلمانوں  کی کثیر آبادی ہے۔

    بہار مسلم کانفرنس کے صدر سید ادیب عالم نے گہری تشویش کا اظہار ک کرتے ہوئے بہار الکشن کمیشن کو خط لکھکر جانچ کرانے اور سخت کاروائی کرنے  کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں اپنے خط میں  اس سازش کا پتہ لگانے کی بھی مانگ کی ہے۔

    موجودہ سیاست میں وفاداری کا جنازہ نکل چکا ہے۔جس جیتن رام مانجھی کو نتیش کمار نے وزیر اعلیٰ کی کرسی دی آج انکے لیے نتیش کمار دشمن نمبر 1بن چکے ہیں۔لالو پرساد نے پپو یادو کو ممبر پارلیا منٹ کی ٹکٹ اس نے لالو پرساد کو اس قدر انگلی کی کہ انہیں راجد سے نکالنے پر مجبور ہونا پڑا۔نتیش کمار نے ارون جٹلی اور راج ناتھ سے قربت بڑھا لی ہے۔سیاسی حلقے میں میں اس بات کی چرچہ ہے کہ نتیش کمار بھاجپا کا دامن تھام لینے  کے لیے بیتاب ہیں۔ ویسے سماجوادی اپنی سنک چھوڑ دیں تو ملک کی صورت بدل سکتی ہے لیکن سوشلسٹوںنہ سدھرنے کی قسم کھا رکھی ہے۔نٹیش مسلمانوں پر بھروسہ نہیں کر سکتے،انکے قریبیوں کا دعویٰ ہے کہ نتیش مسلمانوں پر دوغلہ پن کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔

    کیا بہار میں ایک اور سیاسی بھونچال آنے والا ہے؟سماجوادیوں کا میل ہوگا؟ ملائم،نتیش اور لالو اپنی اپنی ضد کو خیرآباد کہہ سکیںگے ؟ دوسری طرف بہار میں بھاجپا اپنے  حلیفوں کو مطمئن کر پائے گی؟  19لاکھ بوگس ووٹروں کا کردار آئندہ انتخاب میں کیا ہوگا؟ کیا آئندہ انتخاب میں مودی جی کا جادو چلے گا؟ ان سوالوں کے جواب میں بہار کا مستقبل  چھپا ہے! اخباری بیان کی بنیادپر سیاست کے رخ کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔


 رابطہ:9431421821

*******************************

Comments


Login

You are Visitor Number : 431