donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Articles on Film -->> Filmi News
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Maah Meer
Title :
   Ishq Junoon Deewangi Ki Kahani

عشق، جنون ،  دیوانگی کی کہا نی 


۔۔۔۔۔۔۔۔  ما ہ میر 


     
ان دنوں پا کستانی فلم انڈسٹری  میں زندگی رواں دواں نظر آتی ہے پرانے اورنئے فلم سازپاکستانی نت نئی فلموں کے ساتھ پردہ اسکرین پرجلوہ گرہیں نئے تجربات،نئی کہانیاں منظرعام پردکھائی دے رہی ہیں کہیں داد دی جا رہی ہے توکہیں ناکام فلم بین اپنے تجربے سے کچھ سیکھ رہے ہیں لیکن مایوس نہیں ہیں کیونکہ سب ہی کو یقین ہے کہ آنے والے کل پا کستان فلم انڈسٹری کو ایک نئی تابنا ک انڈسٹری ضرورنصیب ہو گی ان نت نئے تجربوں میں ایک ادبی وکلاسیکی فلم بھی پردہ سمیں پرپیش کی گئی ہے جس کا نام ٌٌ ماہ میر ،، ہے جواردو کے بڑے شاعرمیر تقی میر کے عشق و جنون کی داستان پر فلما ئی گئی ہے اب سے چند سال قبل تک کو ئی تصور ہی نہیں کر سکتا تھا کہ پا کستان مین کو ئی ادبی و کلا سیکی موسیقی کے ساتھ فلم بنا ئی جا سکتی ہے اورسب سے بڑھ کر وہ اتنی پذیرا ئی بھی حا صل کر ئے گی لیکن اب حا لات بدل چکے ہیں فلم بین کا فی با شعور ہو چکے  ہیں  سو اس تجربے سے بہت سے فلم سازبہرہ ورہوں گے اور نت نئے تجربے آزمائے جا ئیں گے   

   ماہ میر کے فلم سازسا حررشید اور خرم رانا نے دلیرانہ سرما یہ کاری کی مثال قا ئم کی ہے پاکستان میں بننے والی موجودہ فلموں سے یکسرمنفرد اورجداموضوع کا انتخاب کیا فلم کے کہانی نویس ' سرمد صہبائی ' ہیں جنھوں نے اردو ادب کی زبان کو فلم میں بطور مکالمہ خوصورت انداز سے پیش کیا ہے یہ الفاظ ہمارے بہت سے دیکھنے والوں کے لئے نئے ہوں گے لیکن جس زمانے کو دکھانا مقصود تھا وہاں اسی ا لب ولہجے کی ضرورت تھی جسے سرمد صہبائی  نے بہت احسن طر یقے سے نبھا یا ہے پوری فلم میں سرمد صہبا ئی کی محنت چھائی رہی گوماہ  میر میں انگریزی سب ٹائٹل اور فارسی کلام بھی شامل کیے گئے  ہیں  ہدایت کار انجم شہزاد نے ایک شاعر کی زندگی میں اس کی شاعر ی میں چاند  کی پرسرار رومانس ، لہروں کے اضطراب شاعر کے اندر کی گہری تنہانئ ا س کے اندر کی بے کلی وبے چینی جو اسے شاعری پر اکساتی ہے  وہ سب کچھ انجم شہزاد نے کیمرے کی آنکھ سے دیکھنے والوں  کا آشنا کروانے کی بھر پور کو شش کی ہے میر تقی میر کی  محبت میں وحشت و جنون کی عکاسی جمال (فہد مصطفیٰ ) نے پورے طریقے سے  اداکاری  میں پیش کر کے اپنے آپ  کو منوانے کی کو شش کی ہے اور اس میں وہ خا صے کا میاب  بھی نظر آتے ہیں فلم کے اہم کردار ڈا کٹر کلیم  (منظر صہبائی) ہیں جو اردو ادب کے استاد ہیں میر کے وحشت عشق کو جمال تک پہنچاتے ہیں انھوں نے اپنے کردار سے پورا انصاف کیا ہے ان  کا لب ولہجہ ماہ میر کے تمام کرداروں پرحاوی رہا وہ یقینا  داد کے مستحق ہیں ایمان علی (مہتاب بیگم )نے عہد میر کی ایک طوائف اورموجودہ دور میں جمال کی محبوبہ اورکلاسیکی شاعری کی دلداہ لڑکی کا کردار بخوبی ادا کیا ہے ان کے حسن نے فلم میں چار چاند لگا دئے علی خان نواب کے کردار میں نواب نظرآئے نئی شاعرہ کے طورپرصنم سعید نے اپنا کردارنبھا یا  اس کے علاوہ ہما نواب اور دیگر اداکاروں نے بھی اس فلم میں اپنی اداکاری سے انصاف کی کوشش کی ۔

 ایسا کیسے ہو سکتا ہے  کہ ادب اور شاعر کی زندگی پر فلم بنے اور اس کی موسیقی دلوں کو نہ چھو سکے جی ہاں فلم کی موسیقی بہت اعلیٰ ہے اور گانے بھی بہت ہی عمدہ طریقے سے فلمائےگئے ہیں شاہی حسن، احمد جہانزیب اور شفقت امانت علی نے بہترین موسیقی پیش کی ہے منٹو کے بعد اس فلم  کو دیکھ کرہمیں توبہت سی اچھی توقعات وابستہ ہوچکی ہیں اب یہ دیکھنے والوں پر منحصر ہے کہ وہ کس نظریےسےفلم کوداد دیتےہیں ۔ یہ بات تو طے ہے کہ میر نے ایک گوشت پوست کے زندہ و متحرک محبوب سے عشق نہیں ، بھرپور عشق کیا تھا یہی بات پوری فلم کی کہانی کا بیس ہے ۔

اگر تنقیدی نقطہ نگاہ سے دیکھا جا ئے تو  یقینا کچھ خا میاں بھی ہیں لیکن یہ ایک بڑارسک  بھی تھا کہ ہما رے ہاں ادبی فلم کی پذیرائی ہواس کے لئے یقینا ماہ میر کی ٹیم داد کی مستحق ہے جس نے اتنا بڑا جوکھم اٹھایا اسی طرح اگر جنون اورعشق  سے فلمیں بنتی رہیں گی تو ایک دن ہم پا کستان کی فلم انڈسٹری کو بھی دنیا کی بڑی انڈسٹری میں شمار کر سکیں گے ۔  

************************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 473