donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Articles on Film -->> Filmi News
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Unknown
Title : رتپرنو گھوش ،جنس اور فلمیں
   Rituparno Ghosh Jins Aur Filme

رتپرنو گھوش ،جنس اور فلمیں
 
49 سال کی عمر میں 12 قومی ایوارڈ جیتنے والے فلم ساز کم ہی ہوتے ہیں۔رتپرنو گھوش ایسا ہی ایک نام تھے جن کی بے وقت موت سے صرف بنگالی نہیں ہندستانی سنیما صدمے میں ہے۔رتپرنو گھوش کی پہلی فلم 'ہیریر انگٹی' (ہیرے کی انگوٹھی) 1994 میں آئی تھی۔ ڈائریکٹر کلپنا لاجپی نے بتایا کہ جیا بچن، شبانہ اعظمی اور بھوپین ہزاریکا نے اس فلم کو بنانے میں اقتصادی مدد کی تھی۔کلپنا بتاتی ہیں "جب رتپرنو بہت مشہور نہیں ہوا تھا، بھوپین اور میں تب سے ان کی فلمیں دیکھ رہے ہیں، اس میں اتنی توانائی تھی کہ وہ ایک سال میں 2-3 فلمیں بنا لیتا تھا۔ستیہ جیت رے کے بعد اسی کی فلمز ہندستانی سنیما کی نمائندگی کرتی تھیں۔ "'ہیریر انگٹی' کی اداکارہ منمن سین نے بتایا "رتپرنو نے مجھے اپنی پہلی فلم ہیریر کی اسکرپٹ پڑھ کر سنائی تھی۔میرا چھوٹا سا ہی رول تھا لیکن فلم بہت اچھی تھی، اس نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ رائما کو اپنی ہر فلم میں لے گا۔ "رتپرنو گھوش نے ایک حد تک اپنا وعدہ نبھایا بھی کیونکہ 'چوکھیر بالی' سے لے کر 'نوکاڈوبی' اور 'کھیلا' ان کی تقریباً ہر فلم میں رائما سین نے اداکاری کی ہے۔منمن سین کہتی ہیں "رائما اور ریا کو وہ اپنی بیٹی سمجھتا تھا۔ رائما کی بہترین اداکاری نوکاڈوبی میں ہی تھی۔"صرف رائما ہی نہیں ہندی سنیما کا جانی مانی نام ایشوریہ رائے بچن نے بھی اپنے کیریئر کی عمدہ فلمزرتپرنو گھوش کے ساتھ ہی کی ہیں۔ ایشوریہ کی خوبصورتی کے بعد ان کی اداکاری کی صلاحیت کی بات 'چوکھیر بالی' کے بعد ہی کی گئی تھی۔رتپرنو گھوش خود کو ہم جنس پرست مانتے تھے اور اپنی جنس(Sexuality) کو لے کر وہ کافی کھلے ہوئے بھی تھے۔ قومی ایوارڈ یافتہ فلم 'میموریز آف مارچ' میں انہوں نے ایک ہم جنس پرست کا کردار بھی ادا کیا تھا۔
فیشن شو ہو یا پھر ایوارڈ تقریب، رتپرنو گھوش خواتین کے لباس میں نظر آتے تھے جس کے لئے وہ کئی بار میڈیا میں بحث کا موضوع بھی بن جاتے تھے۔ باوجود اس کے وہ بغیر کسی جھجھک یا شرم کے خواتین کے کپڑے پہنتے تھے اور ہم جنس پرستی پر اپنے خیالات کاکھل کر اظہار کرتے تھے۔ اس فلم میں ان کی معاون فنکار رہی دیپتی نول نے بتایا "اپنی جنس کو لے کر اتناکھلاانسان میں نے کسی کو نہیں دیکھا۔ اس نے مجھے بتایا تھا کہ ایک بار ابھیشیک بچن نے اسے رتپرنو دا بلکہ دی(بھائی کے بجائے بہن) کہا اور یہ بتاتے ہوئے اس کی آنکھوں میں چمک تھی۔ "دیپتی کے مطابق "رتپرنو صرف مردوں اور عورتوں کے ہی نہیں ہر مسئلے کو اتنی سنجیدگی سے پیش کرتے تھے کہ میں کیا کہوں۔ ان کی بے وقت موت سے میں بہت صدمے میں ہوں۔"موسیقی ناقد پون جھا بتاتے ہیں کہ خزاں کی فلموں میں موسیقی بہت اہم مقام رکھتی تھی۔ سماج کی طرف سے ان دیکھے مسائل کو اپنی فلموں میں ایک اچھی اور سادہ زبان میں دکھانا، یہی رتپرنو گھوش کی فلموں کو اوروں سے ہٹ کر بناتی ہے۔
 
******************
Comments


Login

You are Visitor Number : 642