donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Lamhaye Fikr
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Abdul Sattar
Title :
   Arti Karti Huyin Muslim Numa Khatoon



 آرتی کرتی ہوئیں مسلم نما خاتون


 عبد الستار ، مظفر پور

 

کچھ لوگ کسی ا یسی تصاویر و رپورٹ سے بیحد برہم ہو جاتے ہیں اور کرنے مرنے تک کو آ مادہ ہو جاتے ہیں ان لوگوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے آپ کو ضبط کریں۔ایسے اعمال ہمارے لئے لائقِ عمل اور قابلِ تحسین ہرگز نہیں ہیں جو ہمیں کسی اخبار کی سرخیوں میں یا ٹی  وی پر کثرت سے دکھائی جاتی ہیں۔ہم روزانہ ہی کسی نہ کسی اخبار میں یا رسالے میں اس طرح کی خبریںدیکھ ہی لیتے ہیں۔تہوار کے مواقع پہ تو ان خبروں کو فوقیت کے ساتھ شائع کیا جاتا ہے تاکہ وہ لوگ جو دین کی سچی تعلیمات کے فروغ کے لئے کام کر رہے ہیں ان کی کمر ہی ٹوٹ جائے۔فلمی دنیا نیز کھیل کی دنیا میں روزانہ رونما ہونے والے واقعات کسی طرح تحسین آمیز نہیں ہیں۔ زمانے سے ایسا عمل ہو رہا ہے۔ فلمی دنیا  اور کھلاڑیوں میںفیشن کا معاملہ ہو خواہ تعلیم کا یا شادی بیاہ کا یا دیگر رسم و رواج کا کچھ بھی ہمارے کام کا نہیں ہوتا۔ان کا کردار بناوٹی ہوتا ہے ۔ اپنی نجی زندگی میں بھی وہ فلمی اداکاری کرتے ہی دکھائی دیتے ہیں۔ایک دن ایک خبر شائع ہوتی ہے کہ وہ حج کو روانہ ہوئے اور جب واپسی کے بعد کی خبر آتی ہے کہ اپنی پہلی شوٹنگ میں ایک مورت کے سامنے پوجا کرتے پکچرائزیشن مکمل ہوا ۔ جس طرح ایک نیام میںدو تلوار نہیں رہ سکتی اسی طرح ایک انسان کے کئی قسم کے عقیدے بھی نہیں ہو سکتے۔ابھی پچھلے دن ہی مریم احمد صدیقی کو گیتا کوئیز میں پہلا انعام حاصل کرنے کی خبر کو کافی کوریج دیا گیا ہے۔اس دوشیزہ کو بھی گیتا پر عبور رکھنے پر فخر کا احساس ہے اور وہ دوسروں کو بھی پیغام دے رہی ہے۔مریم کے پورے خاندان (والد جو با ریش بھی ہیں،والدہ اور اس کے بھائی بہن )کو بھی شاید اسی لئے دکھایا گیا ہے کیونکہ انکی شبیہ ایک مسلمان فیملی کی ہے۔میڈیا والوں کو ان خبروں میں خوب لطف آتا ہے کیونکہ یہ خبریں غیرمسلم تو غیر مسلم ،مسلم بھی بغور اور اشتیاق سے پڑھتے اور دیکھتے ہیں۔ظاہر ہے ٹی آر پی بڑھانے کا زمانہ ہے لہٰذا ایسا کر نا ان کے لئے نفع بخش ہے۔

دوسری طرف مریم صدیقی ، نازنین انصاری، نجمہ پروین ، رضیہ بیگم یا کچھ اور نام کی خاتون کا نام ان سے کہلوانے سے اس کی صداقت پر مہر کیسے لگ جائے گی؟پچھلی دفعہ پی ایم  نریندر مودی کی ریلیوں میں جوق در جوق عورتوں کو شامل دکھایا گیا تھا جو مسلمانوں کے لباس میں ملبوس نظر آتی تھیں۔لیکن بعد میں دوسری خبروں سے معلوم ہوا کہ وہ سب کی سب گجرات سے لائی گئیں غیر مسلم خاتون تھیں جنہیں نقاب اور رداپہناکر مجمع میں بیٹھایا گیا تھا۔اس لئے میڈیا کی تمام باتوں کو حرف بحرف صحیح مان لینا کوئی ضروری نہیں ہے۔اس کے علاوہ یہ بھی بہتر ہے کہ اس پر ہم کوئی رد عمل بھی ظاہر نہ کریں۔اس سے ہماری توانائی ضایع ہوگی۔اس کے بعد بھی ہمیں کسی ثبوت کی ضرورت ہے کہ فلم اسٹار اور کرکٹ کے نامور کھلاڑی کی بیویاں نہ صرف غیر مسلم ہیں بلکہ وہ اپنے اپنے عقیدوں پہ قائم ہیں اور انکی اولادوں کے نام بھی غیر مسلم اور مسلم ناموں کا مرکب رکھا گیا ہے۔ابھی ایک اور فتنہ دیکھنے اور سننے میں آیا کہ ایک شخص اپنے آپ کو مفتی بھی کہتا ہے اور دیوی دیوتائوں کو پیغمبر بھی مانتا ہے۔یہ سارے وقتی نفع کی خاطر نام نمود کے لئے اور پیسہ کمانے کے لئے ایسے حربے اپناتے ہیں ۔بس ہمیں ان چوغادریوں سے بچنے کی ضرورت ہے۔ہمیں صرف تعلیم کی بنیاد پر آگے بڑھنا ہے۔ظاہر ہے دنیوی اور عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی ہمارے لئے اتنی ہی ضروری ہے جس طرح کھانا کھانے کے ساتھ ساتھ ہمیں پانی کی بھی ضرورت پڑتی ہے۔     

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


عبد الستار ، مظفر پور
 09852953733

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 526