donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Eucational Article -->> Maloomati Baaten
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Engr Habibullah Khan
Title :
   Musalmano Ke Scincy Karname

مسلمانوں کے سائنسی کارنامے


انجینئر حبیب اللہ خان


    ’’ماضی کی سائنسی تحقیقات اور یجادات میں مسلمانوں کے کارناموں سے میں بالکل واقف نہیں ہوں‘‘ ’’آج میں پریشان اور مایوس ہوں‘‘ ’’میرے لیے مستقبل تاریک نظر آتا ہے ۔‘‘ اس طرح کے ممکنہ خیالات ایک عام مسلمان کے ذہن میں مسلمانوں کے ماضی اور حال میں سائنسی کارناموں کے سلسلے میں پیدا ہوسکتے ہیں۔ یہ اس امت کا واضح المیہ ہے جو اپنے ہی ماضی سے لاتعلق ہوگئی ہے اور اسے یہ بھی یاد نہیں کہ دنیا میں اللہ تعالیٰ نے اسے کس مقصد کے لیے بھیجا تھا۔
    اگر ہم اپنے شاندار ماضی کی طرف پلٹ کر دیکھیں تومعلوم ہوتا ہے کہ ساتویں صدی عیسوی سے لے کر چودھویں صدی عیسوی تک کے دور کو اسلامی تہذیب کا سنہری دور کہاجاتا ہے ۔ اس دور کے مسلمانوں نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں غیر معمولی ترقی کی اور دنیا کو نئی نئی ایجادات سے نوازا۔ درحقیقت انہوں نے علم کے تمام ہی میدانوں میں کئی ایجادات اور ترقیات کے لیے بنیادیں فراہم کردیں۔ لیکن انگریزی مصنفین نے یاتو جان بوجھ کر ان مسلم سائنسدانوں سے صرف ِنظر کیایا ان کے ناموں کو اس طرح انگریزی ناموں میں تبدیل کردیا کہ آج ان کی شناخت ایک مسلم کی حیثیت سے نہیں ہوتی۔ چند ممتاز مسلم سائنسداں اور ان کے کارنامے حسب ذیل ہیں:

 محمد ابن ذ کریا الرازی

    انگریزی نام: رہازیس۔ محمد ابن زکریا الرازی ، بابائے علم طفولیت ‘ کہلاتے ہیں ۔ ایران کے رے مقام میں 865ء  میں پیدا ہوئے اور925ء میں وفات پائی ۔ ان کے کارنامے حسب ذیل ہیں:
٭ انستھیسیا (Ancesthesia) کے لئے دنیا میں پہلی بار اوپیم کا استعمال کرنے والے۔

٭  تیزاب کے ساتھ سلفیورک ایسیڈ تیار کرنے والے 

٭ اسمال پاکس (Small pox) اور چکن پاکس (Chicken Pox) کے مابین سب سے پہلے واضح تقابل پیش کرنے والے

٭ انہوں نے کیمیائی تحقیقات میں استعمال ہونے والے تقریباً 20آلات بنائے۔

٭ طبیعات ، ریاضی ، فلکیات اور بصریات پر کئی کتابیں لکھیں۔
ابو ریحان محمد ابن احمد البیرونی 

    ازبکستان کے ’کھیوا ‘ نامی مقام پر973ء میں پیدا ہوئے اور1048ء کو وفات پائی ۔ انہیں انسانی تاریخ میں ایک عظیم سائنسداں مانا جاتا ہے ۔

 ان کے کارنامے:

٭ گیلیلیو سے تقریباً600 سال قبل ہی یہ انکشاف کیا کہ زمین اپنے محور پر گھوم رہی ہے ۔

٭ نیوٹن سے تقریباً700 سال قبل ہی زمین کے گھیرے کی پیمائش کی ۔

٭ فلکیاتی عوامل سے متعلق تجربات کرنے والے پہلے شخص آپ ہی تھے ۔

٭ زاویہ کی تثلیث اور دیگر مشکلات کے حل کی ترکیب قائم کی جن کو اسکیل اور کمپاس کے

ریعے نہیں حل کیا جا سکتا۔


البتانی 

انگریزی نام : ال باتیلینس،  ترکی کے ’ہرّان ‘ میں858ء میں پیدا ہوئے اور929ء میں انتقال ہوا۔

ان کے کارنامے:

٭ اپنے وقت کے عظیم ماہر فلکیات تسلیم کئے جاتے تھے۔

٭ دنیا میں سب سے پہلے شمسی سال کے 365 دن، پانچ گھنٹے، 46 منٹ اور24سکنڈس کا تعین

رنے والے۔


الادریسی 

 انگریزی نام : ڈریسس، موروکو کے ’سینٹا‘ میں1099ء میں پیدا ہوئے اور1166 تک باحیات رہے۔

ان کے کارنامے:

٭ دنیا کا نقشہ (Map) بنانے والے سب سے پہلے شخص تھے ۔

٭ کئی نئی دوائیں ایجاد کیں اور ان دوائوں کے چھ الگ الگ زبانوں میں نام دئیے جن میں سریانی،

فارسی ، ہندی ، لاطینی ، یونانی اور بربر زبانیں شامل ہیں۔

٭ سب سے پہلے ارضیاتی انسائیکلو پیڈیا بنانے والے۔

٭ آپ نے طبی پودوں پر کتابیں لکھیں۔


ابوالقاسم ابن الزہراوی:

انگریزی نام: ال بکاسس ۔     اسپین کے ’کارڈوبا‘ میں936ء میں پیدا ہوئے اور1013ء تک باحیات

رہے۔ 

ان کے کارنامے:

٭ انہیں بابائے جدید سرجری کے نام سے جانا جاتا ہے۔

٭ بچوں کو حقنہ دینے کے لئے  بلب سرنج ایجاد کیا۔


٭ دانتوں کے تیڑھ ، زبان کا جھکائو اور سیسہ سے بنی قناطیر سے سب سے پہلے متعارف کرانے

والے۔


٭ سب سے پہلے ٹانسلیکٹومی (Tonsillec- tomy) ٹراچھیوٹومی (Tracheotomy) اور

کرانیوٹومی (Craniotomy) کے تعین و توضیح کرنے والے۔

٭ 30جلدوں میں طبی انسائیکلوپیڈیا کی تصنیف کی۔


عباس ابن فرناس

    انگریزی نام: ارمن فرمن۔      اسپین کے ’رونڈا‘ میں پیدا ہوئے۔810 ء اور887 ء درمیان

باحیات رہے۔ 

٭ اڑان کیلئے سب سے پہلے سائنسی کوشش کرنے والے۔

٭ جس طرح اہل مغرب اپنے بچوں کو ’رائٹ برادرس‘ کے بارے میں بتاتے ہیں، اسی طرح ’رائٹ

برادرس ‘ سے تقریباً ہزار سال پہلے ہی اسلامی ممالک کے رہنے والے اپنے بچوں کو ’ابن فرناس

‘ کا تعارف کرایا کرتے تھے ۔
٭ کوارٹز کے پتھر سے سب سے پہلے گلاس بنانے والے آپ تھے۔

٭ المگاتا کے نام سے ایک پانی کی گھڑیال بنائی۔

٭ 852ء میں نئے خلیفہ عبدالرحمن -II کے دور میں ابن فرناس نے کاربوڈا کے مقیطا مسجد کے

ینار سے اڑان کا فیصلہ کیا تھا۔


جابر ابن حیان


انگریزی نام: جبر۔ ایران کے خراسان ‘ میں پیدا ہوئے 721ء  سے815ء تک باحیات رہے۔ 


ان کے کارنامے:

 ٭آپ کو ’’بابائے کیمیا ‘ مانا جاتا ہے۔

٭ سونے کو پگھلانے کے لئے ’آکواریگا ‘ تیار کیا۔

٭ آپ نے کشید کے طریقے کو منظم کیا۔

٭ آپ استفادی کیمیا میں ماہر تھے۔


ابن سینا 


انگریزی نام: اویسینا۔ ازبکستان کے ’بخارا‘ میں پیدا ہوئے اور980ء سے1037ء تک باحیات رہے۔


ان کے کارنامے:

٭ آپ کو ’’بابائے جدید ادویات‘‘ کہا جاتا ہے۔

٭ ادویات ، کیمیا، فلکیات، نفسیات اور ارضیات ان کی خدمات کے میدان تھے۔

٭ دس سال کی عمر ہی مطالعۂ قرآن اور مختلف سائنسی علوم سے واقفیت حاصل کرلی تھی۔

٭ 17سال کی عمر میں بخارا کے بادشاہ نوح ابن منصور کی ایک ایسی بیماری کا علاج کیاتھا جس

سے دیگر تمام معالج ناکام ہوکر امید چھوڑ چکے تھے۔

    فہرست بہت طویل ہے ۔ تاریخ کے صفحات سے یہ صرف چند مثالیں ہیں۔ ان میں سے اکثر

سائنسدانوں کی ایک دلچسپ خصوصیت یہ تھی کہ وہ قرآن کے بھی ماہرین تھے۔  ان میں چند حافظ

 بھی تھے ۔ 


میں مسلم طلبہ اور دانشوروں سے چند سوال کرنا چاہتا ہوں:

(1) کیا مسلم سائنسدانوں کے یہ کارنامے ہمیں متاثر اور متحرک کرنے کے لئے کافی نہیں ہیں؟

(2)یہ کیسے ممکن ہوگیا کہ انہوں نے تاریخ میں اپنا ایک نمایاں مقام بنالیا؟

(3) کیا ہم اس قسم کے سائنسی انقلاب کو دہرا سکتے ہیں۔

(4) اگر وہ کرسکتے تھے تو کیا ہم نہیں کرسکتے ہیں؟

    ایک تنقیدی تجزیہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ یہ آج بھی ممکن ہے لہٰذا، آئیے ہم بیدار ہوں، اپنے شاندار ماضی کی طرف پلٹ کر دیکھیں، اس سے تحریک حاصل کریں اور دوبارہ اپنی تاریخ کو دہرانے کی سعی کریں۔ آخر میں آئیے ہم سب سے بڑی روشنی ’’قرآن مجید ‘‘ کو مضبوطی سے تھامیں تاکہ ہم ا س کے ذریعے دنیا کو دیکھیں اور اپنے مقام کو اس حد تک بلند کریں کہ دنیا کی قیادت کے لیے انسانیت ہمیں پکارے۔ اس میں کوئی تعجب نہیں کہ یہ اکیسویں صدی اسلامی انقلاب کی صدی بن سکتی ہے، انشاء اللہ۔

*******************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 764