donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Eucational Article -->> Maloomati Baaten
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Unknown
Title :
   Teliscope Ki Madad Se Kaiyanat Ke Poshida Raz Afshan

 

ٹیلی اسکوپ کی مدد سے

 کائنات کے پوشیدہ راز افشاء


    سائنس دانوں نے ’کینیڈا فرانس ہوائی ٹیلی اسکوپ لکیسی سروے ‘ جاری کیاہے۔ جس کے ذیعے چھے برس تک کائنات کا مشاہدہ کیا گیا جس کے دوران اب تک کے اوجھل رازوں سے پردہ اٹھ گیا ہے ، اور جس میں ان کہکشائوں کا پتا لگنا بھی شامل ہے جو نوارب نوری سال کے فاصلے پر واقع ہیں۔ اطلاعات کے اس وسیع خزانے کی مددسے سائنس دانوں کو اب تک کے پوشیدہ راز معلوم ہوسکیں گے اور ابھرتی ہوئی اور نئی کہکشائوں کے بارے میں پتا چلے گا۔ پھر شمسی توانائی کے ان نظاموں اور Neptune کے مدار سے آگے کے فاصلے کے بارے میں ، جس خطے کو Belt Kuiperکہا جاتا ہے ، معلومات حاصل ہوسکے گی۔ بین الاقوامی ٹیم کی طرف سے جمع کئی گئی یہ نادر معلومات کا خزینہ اور فلکیات سے متعلق عکس بندی اور ڈیٹا ، کینیڈا ، فرانس ، ہوائی ٹیلی اسکوپ ، (سی ایچ ایف ٹی ) کا مرہون منت ہے، جو ہوائی میں قائم Mauna Kea کے آتش فشاں کی چوٹی کے برابر کی سطح پر واقع ہے۔ اس پراجیکٹ کی قیادت فرانسیسی اور کینٰیڈین ماہرین فلکیات کرتے ہیں، جنہوں نے Hubble کی طرح کی خلا میں موجود ٹیلی اسکوپ کی جگہ زمین پرموجود ٹیلی اسکوپ کی مددسے کائنات کے وسیع وعریض خطے کی عکس بندی کی ہے۔ انہیں Survery Legacyکا نام دیا گیا ہے جس کی مددسے بے شمار نتائج سامنے آئے ہیں، اور اس طرح ’سی ا یف ایچ ٹی ، کے کام کی بہت پذیرائی ہوئی ہے۔ یہ بات ’یونیورسٹی آف ٹورنٹو ‘ کے رے منڈ کارل برگ نے کہی ہے جنہوں نے اس منصوبے کی منصوبہ بندی اور نظر داری کے کام میں مدد دی ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ ان معیاری فوٹوز کی مدد سے ایک بڑا ڈیٹا بینک ترتیب دیا گیا ہے جس میں پوشیدہ رازوں سے متعلق بڑے پیمانے پر مشاہداتی نقشے تیار کرنے کا کام شامل ہے۔ معلومات کے اس خزانے میں اونچے معیار کی ابتدائی Measurements Light بھی شامل ہیں جن کی مددسے Energy dark سے پردہ ا ٹھتا ہے جو Cosmological Constantسے مشابہ ہے اور جس سے مادے اورکشش ثقل کا پتا چلتا ہے جس کی پیش گوئی البرٹ آئنس ٹائین نے اپنی Theory of General Relativityمیں کی اور جس کے بارے میں بعد میں کہا جانے لگا کہ شاید یہاں کی سب سے بڑی بھول تھی۔ حالانکہ Dark energy dark matter andکائنات کی وسعتوں میں کثرت سے پائی جاتی ہیں، تاہم انہیں نہ تو دیکھا جاسکتا ہے اور نہ ہی اسکی شناخت کی جاسکتی ہے۔ تاہم ماہرین فلکیات اس قابل ہوگئے ہیں کہ وہ ڈارک انرجی کے ان رموز کی پیمائش کرسکیں جو ایک شرح سے Of Expansion Universe Ourپہ اثر انداز ہوتی ہیں۔ 
    سائنس دانوں کو ’ڈارک انرجی ‘ کے بارے میں بہتر معلومات فراہم کرنے میں مدد دینے کے لئے ’لگیسی ٹیم ‘ نے سیکڑوں کی تعداد میں Type Super movaelaترتیب دیئے ہیں، جن کے بارے میں انکا کہنا ہے کہ یہ کہکشاں کے فاصلے کے بارے میں بہترین نوعیت کی Light measurements ہیں۔ 

****************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 548