donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Personality
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Syed Anis ul Hassan
Title :
   Hazrat Fani Badayuni

حضرت فانی بدایونی، اردو شاعری کا درخشندہ ماہتاب۔
 
Syed Anis ul Hassan
 
اصل نام، شوکت علی خاں ، فانی تخلص۔ بدایوں ،یو پی، کے قریب موضع اسلام نگر میں 12 ستمبر 1879 کو پیدا ہوۓ۔گورنمنٹ ہای اسکول بدایوں ، بدایوں کالج اور علی گٹرھ لاء کالج میں تعلیم حاصل کی۔ بریلی، لکھنوء اور آگرہ میں وکالت کی لیکن نہیں چلی ۔ سنہ 1932 میں حیدرآباد دکن گۓ   وہاں ایک اسکول میں ھیڈ ماسٹر ہو گۓ۔  قسمت میں امتحانات مقصود تھے، پہلے نوکری گیئ، اس کے بعد جواں سال بیٹی کا انتقال ہو گیا، ابھی یہ صدمات دھندلانے بھی نا پاۓ تھے کہ شریکِ حیات بھی چل بسیں۔ زندگی اجیرن ہو کر رہ گیئ۔  سخت کرب کے دن گزرنے لگے۔ بلاآخر 26 اگست 1941 کو اجل نے تمام غموں سے چھٹکارہ دلا دیا۔
 
شاعری کا شوق بچپن سے تھا، بلکہ اپنی ماں کی آغوش میں دیوان ساتھ لاۓ تھے،جو کہ 20 سال کی عمر  میں سپرد قرطاس کر دیا۔ یہاں بھی قسمت نے  یاوری نہیں کی اور وہ شایع ہونے سے قبل ضایع ہو گیا ، بلکہ  دوست  نما دشمنوں نے  غرق  کر دیا ۔
 
بعد ازاں کیئ مجموے کلام شایع ہوۓ۔۔
 
 منتخب اشعار                                                       
 
 اک معمہ ہےسمجھنے کا نہ سمجھانے کا
 
ذندگی کا ہے کو ہے بس خواب ہے دیوانے کا
 
ہر نفس عمر گزشتہ کی ہے میّت فانی
 
زندگی نام ہے مر مر کے جیے جانے کا
 
آج ہم پی نہ سکے وہ آنسو
 
اُن کے آگے جو بار بار آیا
 
فصلِ گل آیئ یا اجل آیئ کیوں درِ زنداں کھلتا ہے
 
کیا کوئ وحشی اور آن پہنچا یا  کوئ قیدی چھوٹ گیا
 
فانی ہم تو جیتے جی وہ میّت ہیں بے گور و کفن
 
غربت جس کو راس نہ آئ اور وطن بھی چھوٹ گیا
 
زکر جب چھڑ گیا قیامت کا
 
بات پہنچی تیری جوانی تک
 
میری آنکھوں میں آنسو کیا بتاوءںہم نشیں کیا ہے
 
ٹھہر جاۓ تو انگارہ ہے بہ جاۓ تو دریا ہے
 
جب پرسشِ غم وہ کرتے ہیں کیا جانیے کیا ہوتا ہے
 
کچھ یوں بھی زباں نہیں کھلتی ہے کچھ درد بھی سوا ہوتا ہے
 
میں نے فانی ڈوبتے دیکھی ہے نبضِ  کائنات
 
جب مزاجِ یار کچھ برہم نظر آیا مجھے
 
اانیس 
ٌ۸۸۸۸۸۸۸۸
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 600