ڈاکٹرمناظرعاشق ہرگانوی
اردو نظم کے سلسلے :علیم صبا نویدی
علیم صبانویدی منفرد سوچ رکھتے ہیں اور اس پر اسپتنک یاراکٹ کی سی تیزی سے عمل کرنے کی صلاحیت کے مالک ہیں۔ وہ ہرلمحہ متجسس رہتے ہیں اور قاری کو چونکاتے رہتے ہیں۔ اپنے وجود کااحساس دلانے کیلئے وہ خودسے جنگ لڑتے رہتے ہیں اور شناخت اور آوازکامکمل پیکر بن کراظہار کوسانچے میں بدلتے رہتے ہیںبلکہ نت نئے تجربے سے ادب کو ہمکنار کرتے ہوئے جہات کاتعین کرتے ہیں اور اپنے عصر کو پہچان عطا کرتے ہیں۔ اردونظم پر کئی نقادوں نے کتابیں لکھی ہیں۔ لیکن علیم صبانویدی نے جیسی کتاب لکھی اور ترتیب دی ہے یہ اپنی مثال آپ ہے۔ اردو نظم نگاری کا جائزہ انہوں نے تیرہ صفحے میں لیا ہے لیکن یہ تیس صفحے کامواد ہے۔ ساتھ ہی تیرہ صفحے میں ایس فہیم احمد کا مضمون ، اردو نظم کے سلسلے ایک جائزہ انگریزی ادب کے پس منظر میں زیادہ اہم ہے کہ یہ اپنی نوعیت کاالگ ذائقہ رکھنے والا جائزہ ہے۔ علیم صبانویدی نے علیٰحدہ سے جدید نظم اور نظموں میں داخلیت اور خارجیت ، طویل نظمیں ، اردو شاعری میں نئے تجربے سے استفادہ اور، سانیٹ، ترائیلہ ہائیکواور نثری نظم، کے عنوان سے جوکچھ لکھا ہے اس میں تحقق ہے اور معلومات بھی ہے انہوں نے بڑی جانفشانی کے ساتھ سانیٹ، پابندنظم، آزادنظم ،ترائیلے ، ہائیکو، نثری نظم یک سطری، دوسری ، تین سطری چار سطری اور پانچ سطری نظموں کاانتخاب ترتیب دیاہے۔ ایک طرح سے یہ کتاب انسائیکلوپیڈیا کادرجہ رکتھی ہے۔
۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸
|