donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Literary Articles -->> Teeshae Fikr
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Arif Aziz
Title :
   Hindustan Me 11 Baras Ke Dauran 5000 Se zeyada Farzi Police Incounter


ہندوستان میں گیارہ برس کے دوران پانچ ہزار سے زیادہ فرضی پولس انکاؤنٹر


عارف عزیز

(بھوپال)


٭    فرضی پولس انکاؤنٹر کے حوالے سے ہندوستان دنیا بھر کے ممالک سے بازی لے گیا۔ گیارہ سال کے دوران پانچ ہزار فرضی انکاؤنٹر میں چھ ہزار ۳۵۱؍ افراد پولس کے ہاتھوں مارے گئے ہیں، جن میں زیادہ تعداد بے گناہ مسلمانوں کی تھی۔ صرف ایک کیس میں پولس کے ریٹائرڈ انسپکٹر کو سزا دی گئی۔ باقی ۴۹۹۹؍ انکاؤنٹرز عدالتی تحقیقات اور انکوائریز میں فرضی قرار پانے کے باوجود ان میں شامل پولس افسران اور اہلکاروں کو سزا نہیں دی جاسکی۔ ملک میں کارگزار انسانی حقوق کمیشن اور نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق گزشتہ چھ سات سال میں جعلی انکاؤنٹرز کا رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ اس کا بنیادی سبب پولس افسران کی سیاسی پشت پناہی اور ترقی و انعامات کا لالچ ہے۔ آن لائن اخبار ڈیلی نیوز اینالائسس کے مطابق جعلی انکاؤنٹرز میں اترپردیش ریاست سب سے اوپر رہی ہے، جہاں گیارہ سال میں ۱۹۰۰؍ انکاؤنٹرز کئے گئے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ حکومتی عہدیداران کے آشیرواد نے اترپردیش پولس کا حوصلہ اس قدر بڑھا دیا ہے کہ اس کے نزدیک کسی بھی کیس کا حل ملزم کو مار دینا ہے۔ ٹریبون انڈیا نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ کئی پولس افسران کو سیاسی رہنماؤں اور حکومتی عہدیداران کی اس قدر سرپرستی حاصل ہے کہ وہ اپنے حلقہ اثر اور میڈیا میں اپنے جعلی انکاؤنٹرز کے سبب ’’ڈان‘‘ بن جاتے ہیں۔ انکاؤنٹر اسپیشلسٹ افسران میں انسپکٹر پردیپ شرما ۱۰۴ کو گولیوں سے اڑانے کا ریکارڈ قائم کرچکا ہے۔ ۲۰۱۰ء میں اسے ملازمت پر بحال کر دیا گیا۔ دوسرے نمبر پر سب انسپکٹر دیانائیک ہے جس کے ہاتھ ۸۳ انسانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ تیسرے انکاؤنٹر اسپیشلسٹ انسپکٹر پرفل بھوسلے نے اب تک ۷۷ افراد کو مارا ہے۔ چوتھا انکاؤنٹر اسپیشلسٹ جس نے ۶۳ افراد کو موت کے گھاٹ اتارا، اسسٹنٹ انسپکٹر سچن واڑے ہے، جس نے ملازمت سے استعفیٰ دے کر شیو سینا میں شمولیت اختیار کی۔ پانچویں نمبر پر انسپکٹر روندرا انگرے ہے جس نے اپنے سروس ریوالور سے ۵۱ انسانوں کو اڑایا، لیکن ابھی تک اس کے خلاف  کارگر کارروائی نہیں ہوئی ،ایک اور انسپکٹر وجے سالسکر کا نام انکاؤنٹر اسپیشلسٹ افسران کی فہرست میں تیزی سے اوپر جارہا تھا کہ ممبئی حملہ کیس سامنے آگیا۔ اس دن ۶۱؍ افراد کو فرضی مقابلوں میں قتل کرنے والا ’’بہادر انسپکٹر اصلی انکاؤنٹر میں مارا گیا۔ پولس کے ہاتھوں جعلی مقابلوں میں مرنے والوں کے حوالے سے تجزیہ نگار نعیم قاسمی کا کہنا ہے کہ بیشتر انکاؤنٹرز میں مسلمانوں کو دیدہ دلیری کے ساتھ قتل کیا گیا ہے، جن پر جہادی سرگرمیوں اور ملکی مفادات کے خلاف کام کرنے کے فرضی الزامات لگائے گئے تھے۔ پولس کا یہ مسلم دشمن رویہ نیا نہیں، اس کی مثال ۱۹۸۷ء کا ہاشم پورہ کیس ہے، جس کا فیسلہ گزشتہ دنوں سامنے آیا ہے۔ اس کیس میں ۴۵ مسلمانوں کا جعلی انکاؤنٹر کرنے والے ۱۹ پولس اہلکاروں کو باعزت بری کر دیا گیا۔ گجرات سماچار نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اب تک ’’عشرت جہاں انکاؤنٹر کیس‘‘ بھی حل نہیں ہوپایا، جس میں اعلیٰ سیاسی قیادت کے ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں، اور اب اسے صحیح قرار دینے کی ازسرنو مہم زوروں پر ہے۔

(یو این این)

***********************

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 369