(عاجز ہنکنگھاٹی( وردھا
بربریت کی وضاحت ہے یہ دہشت گردی
یا تبایہی کی علامت ہے یہ دہشت گردی
نوع انساں کے تحفظ کا گمیاں کیجئے تو
سر بسر قابل لعنت ہے یہ دہشت گردی
خونِ ناحق کی طرف وار نظر آتی ہے
یا یزیدوں کی روایت ہے یہ دہشت گردی
روز ذہنوں کے پرخچو ں پہ رقم ہوتی ہے
سر خرو اتنی عبارت ہے یہ دہشت گردی
خون ریزی کا عمل حکم شریعت تو نہیں
دینِ اسلام میں بدعت ہے یہ دہشت گردی
کل کی امید کا چہرہ بھی ہے دھندلا دھندلا
روز مرہ کی اذیت ہے یہ دہشت گردی
کیا سیاست کی حکومت کی سلاطینوں کی
آج کل سب کی ضرورت ہے یہ دہشت گردی
چند بیزار سے لوگوں کی ہوس کاری ہے
یا برے وقت کی حاجت ہے یہ دہشت گردی
سارے ملکوں نے کسا اس پہ شکنجہ عاجزؔ
پھر بھی زندہ ہے سلامت ہے یہ دہشت گردی
٭٭٭