donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aajiz Hinganghati
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* رات ہمسائے کے گھر سے الاماں کا شور *

عاجز ہنگن گھاٹی

کہمن

جہیز

منظر:

رات ہمسائے کے گھر سے الاماں کا شور اٹھا
ہو رہا ظلم شدت سے کسی مظلوم پر
اُس کی چیخوں میں غضب کا سوز تھا، اک درد تھا
ہم نفس کوئی نہ تھا خاموش تھے، دیوار و در
جب سے شادی ہو کے آئی تھی ، پریشاں حال تھی
کیوں کہ وہ پیدا ہوئی تھی سر بسر مفلس کے گھر
الغرض ہمراہ اپنے مال و زر لائی نہ تھی
اس لئے سولی پہ وہ چڑھتی رہی شام و سحر


کہمن:

زندگی کے مسئلے پر مرد قادر ہے مگر
جل رہی ہیں عورتیں پھر بھی رواجی طور پر
کیوں یہ بیماری ہماری بیٹیوں کو لگ گئی
کیا علاج اِس کا نہیں کوئی سماجی طور پر


٭٭٭

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 355