غزل اس کے کوٹھے سے گرا میں ناتواں جس طرح سایہ گرے دیوار سے روتے روتے بھر گئے زخم جگر سی گئے چاک آنسوئوں کے تار سے خوش ہو عاصی کہ لحد تیرا بنا خاک پائے احمدؐ مختار سے
٭٭٭