کڑکتي دھوپ ميں کجلا گئے کيا تم نہ آئو گے
جہاں تم نے کہا ہم آگئے کاي تم نا آئو گے
سحر سے دوپہر تک پان والے کي دکاں سے ہم
کوئي پچاس پتے کھاگئے کيا تم نہ آئو گے
شب وعدہ قيامت سي قيامت ہے کہ رہ رہ کر
تمہارے چونچلے تڑپا گئے کيا تم نہ آئو گے
بخار و درد سر اسہال نزلہ کھانسي و پيچش
مرض تو موسمي سب آگئے کيا تم نہ آئو گے
فراق و درد کے بل ڈوزروں نے کرديا پٹٹرا
اميدوں کي عمارت ڈھاگئے کاي تم نہ آئو گے
وہ کچھ ٹيڈي حسيں گزرے ہيں ،مجھ کو گھورتے آزر
جگر ميں آگ سي بھڑکا گئے کيا تم نہ آئو گے