donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Abdul Ghafoor Shahbaz
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کہتے ہو کہ کر لیں گے ہم اس کا م کو کل *

رباعیات صفحہ ۱

کہتے ہو کہ کر لیں گے ہم اس کا م کو کل

ایسا نہ ہو کہ کل بھی ہاتھ سے جائے نکل

جس کل سے بنے آج ہی فرصت کرلو

کل چاہے چلے یا نہ چلے کام کی کل

+++

ہے جس کی سرشت میں سفاہت کامیل

لے جائے بہا کے گرچہ تعلیم کا سیل

اور کھائے پڑا گرچہ برسوں غوطے

نکلے گا تو ہوگا پھر وہی بیل کابیل

+++

ایرانی فصاحت اور حجازی غیرت

یونانی بلاغت اور رومی حکمت

ترکا نہ جلالت اور چینی صنعت

جس قوم میں عام ہو، ہے قومی عزت

+++

تن عیش کا گھر ہے، اس کا اسباب ہے روح

مینا ہے یہ اور بادہ ناب ہے روح

یا چنگ معنی ازل میں شہباز

یہ تن ہے رباب ، اس کی مضراب ہے روح

+++

پاتا نہیں موت پر کوئی شخص ظفر

ممکن ہی نہیں اس سے کسی طرح مفر

ہر چند اس سفر میں سختی ہے بہت

سہہ لے کہ مصیبت سے تقاضائے سفر

+++

اس سے کہ کہیں کے نشاں ہوسکتے ہم

یا اس سے کہ کج کلاہ ہوسکتے ہم

بہتر تھا کہ خلق کی ہدایت کیلئے

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 366