donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Abdul Ghafoor Shahbaz
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہے عشق تو پھر اثر بھی ہوگا *

غزل

ہے عشق تو پھر اثر بھی ہوگا

جتنا ہے ادھر ادھر بھی ہوگا

مانا یہ کہ دل ہے اس کا پتھر

پتھر میں نہاں شرر بھی ہوگا

ہنسنے دے اسے لحد پہ میری

اک دن وہی نوحہ گر بھی ہوگا

نالہ مرا گر کوئی شجر ہے

اک روز یہ بارور بھی ہوگا

ناداں نہ سمجھ جہان کو گھر

اس گھر سے کبھی سفر بھی ہوگا

مٹی کاہی گھر نہ ہوگا برباد

مٹی ترے تن کا گھر بھی ہوگا

زلفوں سے جو اس کی چھائے گی رات

چہرے سے عیاں قمر بھی ہوگا

گالی سے نہ ڈر جو دیں وہ بوسہ

ہے نفع جہاں ضرر بھی ہوگا

رکھتاہے جو پائوں رکھ سمجھ کر

اس راہ میں نذرسربھی ہوگا

اس بزم کی آرزوہے بے کار

ہم سوں کا وہاں گزر بھی ہوگا

شہباز میں عیب ہی نہیں کل

ایک آدھ کوئی ہنر بھی ہوگا

+++

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 430