donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Abdul Ghafoor Shahbaz
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* انجام خوشی کا دنیا میں سچ کہتے ہو غ *

غزل

انجام خوشی کا دنیا میں سچ کہتے ہو غم ہوتا ہے

ثابت ہے گل اور شبنم سے جو ہنستا ہے وہ روتاہے

ہم شوق کا نامہ لکھتے ہیں کہ صبر اے دل، کیوں روتاہے

یہ کیا ترکیب ہے اے ظالم ہم لکھتے ہیں تو دھوتاہے

ہے دل ایک مرد آخربیں ، اپنے اعمال پر روتا ہے

گرڈوب کے دیکھو اشک نہیں ،موتی سے کچھ یہ پروتاہے

گھر اس سے عشق کا بنتا ہے دل سختی سے کیوں گھبرائے

شیریں یہ محل اٹھواتی ہے فرہاد یہ پتھر ڈھوتا ہے

ٹھکراکر نعش کو ہرعیسیٰ کہتا ہے ناز سے ہوبرہم

اٹھ جلد کھڑے ہیں دیر سے ہم کن نیندوں غافل ہوتا ہے

ہم رورو اشک بہاتے ہیں وہ طوفاں بیٹھے اٹھاتے ہیں

یوں ہنس ہنس کر فرماتے ہیں کیوں مرد کا نام ڈبوتا ہے

کیا سنگ دلی ہے الفت میں ہم جس کی جان سے جاتے ہیں

انجان وہ بن کر کہتا ہے کیوں جان یہ اپنی کھوتاہے

لے دے کے سارے عالم میں ہمدرد جو پوچھو اک دل ہے

میں دل کے حال پہ روتا ہوں دل میرے حال پہ روتاہے

دکھ درد نے ایسا زار کیا اک گام بھی چلنا دوبھر ہے

چلئے تو جسم زار اپنا خود راہ میں کانٹے بوتا ہے

وہ امنگ کہاں وہ شباب کہاں ہوئے دونوں نذر عشق مثرہ

پوچھو مت عالم دل کا مرے نشتر ساکوئی چبھوتاہے


+++

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 358