ہم صورتِ حالات سے آگے نہ جا سکے
گویا کہ اپنی ذات سے آگے نہ جا سکے
مدت ہوئی ہے گولڈن دن کی تلاش میں
تا حال کالی رات سے آگے نہ جا سکے
کوشش تو ہم نے بہت کی اونچے مقام کی
گھر کے بنیرا جات سے آگے نہ جا سکے
غیروں نے ایجادات سے دنیا کو سُکھ دیئے
ہم ہیں کہ مسئلہ جات سے آگے نہ جا سکے
آگے نہ جانے دینگے، نہ ہم خود ہی جائینگے
ہم ان بکھیڑا جات سے آگے نہ جا سکے
عبیر ابو ذری