بیماریاں اور بھی ہیں
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
پرے سے پرے سے پراں اور بھی ہیں
ابھی تو تجھے ایک پھینٹی لگی ہے
ابھی تو ترے امتحاں اور بھی ہیں
وہ اک نار ہی تو جلاتی نہیں ہے
محلے میں چنگاریاں اور بھی ہیں
وہ کھڑکی نہیں کھولتی تو نہ کھولے
نظر میں مرے باریاں، اور بھی ہیں
یہاں صرف تھانے ہی بکتے نہیں ہیں
یہاں پر کئی ایسے ’ ’تھاں ‘‘ اور بھی ہیں
سمگلنگ کی شوگر، سٹاکنگ کا کینسر
وڈیروں کی بیماریاں اور بھی ہیں
عبیرا تجھے وہ بھی سہنا پڑیں گی
مقدر میں جو سختیاں اور بھی ہیں
*****