donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Abrar Ahmed
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کچھ بھی نہیں رہا یہاں ، آپ سے کیا چھ *

غزل

کچھ بھی نہیں رہا یہاں ، آپ سے کیا چھپائیے

دل ہی میں جب لہو نہیں ، شور کہاں مچائیے

دوری فریب ہے مگر ، دوری میں راستہ بھی ہے

بیٹھے رہیں گے کب تلک ، اب انھیں ڈھونڈ لائیے

سر میں جو گونجتی بھی ہے ،ہونٹوں پہ ڈولتی بھی ہے

کس کو ہے تاب غم یہاں ، کس کو یہ دھن سنائیے

سرحد شوق سے پرے، شام کی بستیاں بھی ہیں

جب یہ سفر تمام ہو ، آگے کدھر کو جائیے

ڈھل گئی رات دیکھتے ، راہ رخ امید کی

اب ہمیں نیند آ گئی ، اب نہ ہمیں ستائیے

آنکھیں تھیں چاہتوں بھری ، چہرے جو مہربان تھے

اب وہ نظر نہ آئیں گے ، اب انھیں بھول جائیے

جان ہے تو جہان ہے ، دل ہے تو آرزو بھی ہے

عشق بھی ہو رہے گا پھر ، جان ابھی بچائیے

کھو گئے خواب چشم و لب ، تاب طلب نہیں رہی

دل میں وہ زور اب کہاں ،اب یہ دکاں بڑھائیے


ابرار احمد

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 349