donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Abrar Ahmed
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* جس شہر کو میں نے چھوڑ دیا *

جس شہر کو میں نے چھوڑ دیا

جس شہر نے مجھ کو چھوڑ دیا

ان اونچے نیچے رستوں میں

ماضی کے ان گلیاروں میں

مری خاک کو مٹھی میں بھر کر

موجود کے زندہ لمحے میں

تم وہاں گئے

جب وہاں پہ کچھ بھی رہا نہ تھا

وہ تھکن اتارنے والا آ نگن خالی تھا

اور بھوک مٹانے والا چولہا سرد پڑا تھا

جس راہ پہ تم نے پاؤں دھرا

اس راہ میں بچھنے والی آ نکھیں

دل میں اترنے والے تمہارے خال و خد کو

پیار سے دیکھنے والی

دھندلی آ نکھیں سو بھی چکی تھیں

اور ازل سے شاید

تمہارے لیئے جو کرسی خالی رکھی تھی

اٹھ بھی چکی تھی -

تم وہاں گئے

جب بالوں کو سہلانے والی ہوا نہ تھی

اور ماتھا چومنے والے ہونٹوں پر

صدیوں کی خاموشی تھی

تم ان ادھ کھلے کواڑوں میں

کیا اس کو ڈھونڈنے نکلے تھے

جو کہیں نہیں

جو کہیں نہ تھا

جس جگہ پہ تم نے رک کر

اپنی آ نکھیں میچ کے مجھ کو یاد کیا

(کیا مجھ کو یاد کیا ؟)

اس سے کچھ دور

مکانوں کے جھرمٹ میں کہیں

اک دروازے نے ا پنی بانہیں کھولی تھیں

اک میداں میں

خوشیوں سے بھری ہوئی شہنائی

پھوٹ پھوٹ کر روئی تھی

کچھ پھول مہک کر جھومے تھے

مرجھائے تھے

بھولے بسرے دروازوں

رنگیں شیشے والی کھڑکیوں کی تاریکی سے

کسی نے تم کو پکارا ، مجھ کو یاد کیا

کچھ آ نسو تمہارے پلو کی جانب لپکے تھے

کیا لوٹنے پر

ان مرجھائی ہوئی آ وا زوں نے

تمہارے دل کو چھوا تھا

اور آ نچل سے لپٹ کر

کہیں پہ تم کو روکا تھا - ؟
****************

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 341