donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Abrar Ahmed
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہم ملیں گے ...نظم *

ہم ملیں گے ...نظم


جب ہم ملتے ہیں
ہمارے درمیان کچھ نہ کچھ آ جاتا ہے
مصلحت ، مصروفیت ، رفتار
اہداف یا عمر
خواہش کی آلودگی
یا پاکیزگی کی بساند
دیواریں ، فاصلے ، کاہلی یا تھکاوٹ .....
ملنے کے باوجود
کوئی کبھی کسی کو مل نہیں پایا
دنیا ....ایک ایسا جنگل ہے
جس میں سے گزرنے کا راستہ
ملاقات کی پتھریلی ، نا ہموار گھاٹی سے ہو کر جاتا ہے
ان پتھروں کے زخم سہلاتے
ہم گزر جاتے ہیں ...تنہا
ہم دمی کا واہمہ لیے
کانٹوں ، جھاڑیوں ، پھولوں اور وحشت کی
دل دھلاتی آوازوں کے بیچ میں سے
خاک کی
اپنی اپنی کمیں گاہوں کی طرف

ملنا ، اذیت بھری خوشی ہے
اور نہ ملنا ، خوشی بھری اذیت

سو ہم بھی ملیں گے دوست !
کسی اور آسمان کے نیچے
خاک سے اٹے ہوے کسی ان دیکھے دیار میں
اجنبی رہایش گاہوں کے درمیان
موسلا دھار بارش میں
کسی موڑ پر
لیمپ کی زرد روشنی کے نیچے
ٹین کی چھتوں کے مسلسل شور میں
اور نہیں مل پائیں گے
ہمیشہ کی طرح ....!


ابرار احمد

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 356