donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Abrar Ahmed
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* سارہ کی پوٹلی *

سارہ کی پوٹلی


١
سارہ ہنستی ،بال بناتی ،میک اپ کرتی ہے
چھوٹے چھوٹے پیروں میں پمپی پہنے
ادھر ادھر لہراتی ہے
گرتی اٹھتی بھاگتی ہے
اپنے اجلے پن پر ،اپنے ہونے پر اتراتی ہے
ہر پہلی کو سال گرہ کا کیک منگا کر
جھومتی ناچتی ،مشروبات اڑاتی شور مچاتی ہے
اپنے اچھے پیارے بھایوں سے لڑتی ہے
ڈانٹ پلاتی ہے
اور کہیں جاتی ہے تو اک پوٹلی میں
اپنی پیاری ہنسی ،کھلونے ،باربی ڈول اور سرخی پاؤڈر
کنگھی اور فراک کے ساتھ
مجھے بھی ٹھونس کے لے جاتی ہے
٢
اب وہ تھوڑی سیانی ہے
سب کچھ جاننے کی کوشش میں
سنجیدہ سی رہتی ہے
سمجھتی ہے ،سمجھاتی ہے
دور کی کوڑی لاتی ہے
کھلتی ہے ،مسکاتی ہے
فالتو خرچ پہ کڑھتی ، ڈانٹ پلاتی ہے
میرے تھکے ہوے سر کو سہلاتی
زندہ رہنے پر اکساتی ہے
وہ خوشبو ہے تعلق کی
سارے میں پھیلی رہتی ہے
سینے کے بے پایاں پن میں ،ہنسی کی گونج ہے
چاہت سے خالی
دنیا کی خاموشی میں نغمہ جاں ہے
زندگی بھری محبت کی کومل دھڑکن ہے
٣
جب اک روز
میں اس سے دور چلا جاؤں گا
اس کے دل میں آنسو
روشن آنکھوں میں ، کسی ستارے کی صورت میں چمکوں گا
سب سے چھپ کر
وہ گرہوں میں الجھی پوٹلی کھولے گی
اپنے کھوے ہوے بچپن کو
میری محبت کی خوشبو اور پاگل پن کو ٹٹولے گی
دیر تلک اور دور تلک
ڈھونڈتے ڈھونڈتے تھک جاے گی
میری چاپ کی گمشدگی پر جانے کیا کیا سوچے گی
"ابھی ابھی تو یہیں کہیں تھے
اس گدڑی ، اس دل کے اندر
اس بستر ، اس گھر کے اندر
ڈول کی نیلی آنکھوں میں
ان کی پرچھائیں پڑتی ہے
دیواروں سے
ابھی تو ان کی باتوں کی آواز سنائی دیتی ہے
ابھی تو ان کی باس آتی ہے یہاں وہاں سے
میں نے خود اپنی سانسوں سے گرہ لگا کر رکھا تھا
ہوا اڑا کر لے گئی ان کو
یا پھر مجھ سے چھپے ہوے ہیں
کوئی بتاۓ کہاں پہ ڈھونڈوں
جانے کدھر کو نکل گئے ہیں "


ابرار احمد

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 352