donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Abrar Ahmed
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* دہر میں یوں تو کیا نہیں موجود *

دہر میں یوں تو کیا نہیں موجود
پھر بھی وہ لطف سا نہیں موجود
جو میسّر رہا ، غنیمت تھا
جو میسّر رہا ، نہیں موجود
یاد یاراں کا داغ جلتا ہے
اور کوئی دیا نہیں موجود
اس خمار طلب میں کھلتا نہیں
کیا ہے موجود ، کیا نہیں موجود
پہلے اذن کلام غایب تھا
اور اب مدّعا نہیں موجود
دو گھڑی تم ہو دو گھڑی ہم ہیں
کوئی ہم میں سدا نہیں موجود
اب یہیں خاک ہو رہیں گے ہم
اب کوئی راستا نہیں موجود
اے غبار رہ طلب گاراں !!
کہیں اس کا پتا نہیں موجود
ہم نے مانگا نہیں ہے جب کچھ بھی
پھر ہمیں کیا کہ کیا نہیں موجود
ہم پہ اے دوست ، ہاتھ رکھ اپنا
ہم میں اب حوصلہ نہیں موجود


ابرار احمد

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 344