donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Abrar Ahmed
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* قصباتی لڑکوں کا گیت *

قصباتی لڑکوں کا گیت

ہم تیری صبحوں کی اوس میں بھیگی آنکھوں کے ساتھ
دنوں کی اس بستی کو دیکھتے ہیں
ہم تیرے خوش الحان پرندے ،ہر جانب
تیری مونڈیریں کھوجتے ہیں

ہم نکلے تھے تیرے ماتھے کے لیے
بوسہ ڈھونڈنے

ہم آئیں گے ،بوجھل قدموں کے ساتھ
تیرے تاریک حجروں میں پھرنے کے لیے
تیرے سینے پر
اپنی اکتاہٹوں کے پھول بچھانے
سر پھری ہوا کے ساتھ
تیرے خالی چوباروں میں پھرنے کے لیے
تیرے صحنوں سے اٹھتے دھویں کو اپنی آنکھوں میں بھرنے
تیرے اجلے بچوں کی میلی آستینوں سے ،اپنے آنسو پونچھنے
تیری کائی زدہ دیواروں سے لپٹ جانے کو
ہم آئیں گے
نیند اور بچپن کی خوشبو میں سوئی
تیری راتوں کی چھت پر ،اجلی چارپایاں بچھانے
موتیے کے پھولوں سے پرے، اپنی چیختی تنہایاں اٹھانے
ہم لوٹیں گے تیری جانب
اور دیکھیں گے تیری بوھڈی اینٹوں کو
عمروں کے رتجگے سے دکھتی آنکھوں کے ساتھ
اونچے نیچے مکانوں میں گھیرے ،گزشتہ کے گڑھے میں
ایک بار پھر گرنے کے لیے
لمبی تان کر سونے کے لیے
ہم آ یں گے
تیرے مضافات میں مٹی ہونے کے لیے


ابرار احمد

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 351