donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Adil Hayat
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* میں خواہشوں کی ہر اک انتہا سے ڈرتا  *

 

 غزل
 
 
میں خواہشوں کی ہر اک انتہا سے ڈرتا ہوں
فنا کا ذکر نہیں ہے، بقا سے ڈرتا ہوں
لباس شہر نے جب سے اتار پھینکا ہے
میں اپنی آنکھ کی شرم و حیا سے ڈرتا ہوں
جو آئے نیند تو سپنے بکھرنے لگتے ہیں
بس اس لیے ہی میں ٹھنڈی ہوا سے ڈرتا ہوں
یہ بات اور کہ میں سچ بھی کہہ نہیں سکتا
مگر میں جھوٹ کی ہر اک صدا سے ڈرتا ہوں
یہ چاہتا ہوں شہیدوں میں نام ہو اک دن
سلامتی کی میں ہر اک دعا سے ڈرتا ہوں
بہت ہی دور سے سورج نگاہ سے عادل 
مگر میں ذہن کی اجلی فضا سے ڈرتا ہوں
****************
 
 
 
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 370