donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Adil Hayat
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* نہیں تھی جان مگر وہ بھی مسکرایا تھ *

 

غزل
 
نہیں تھی جان مگر وہ بھی مسکرایا تھا
وطن کے نام پہ جس نے لہو بہایا تھا
فساد آنکھوں سے بچ کر وہ آگیا کیسے
کسی کا سر پہ نہیں اس کے کوئی سایا تھا
تلاش میں ہوں اسی کی میں حدِّامکاں تک
خیال جس کا یہاں مجھ کو لے کے آیا تھا
وہ ایک شخص کہ چہرے کو پڑھ گیا کیسے
ہمارے حال پہ گرد و غبار چھایا  تھا
میں اس کو بھولنا چاہوں یہ ہو نہیں سکتا
وہی تو ہے کہ بھنور سے نکال لایا تھا
یہ زندگی تو گزر ہی گئی، مگر سچ ہے
کوئی سکون کا لمحہ نہ میں نے پایا تھا
تمہاری آنکھ کا دریا بھی خشک ہے عادل
وہ لے کے پیاس کا صحرا یہاں تک آیا تھا
 
*****************
 
 
 
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 346