donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Adil Hayat
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کوئی دیوار ہے نہ در ہے یہاں *

 

غزل
 
کوئی دیوار ہے نہ در ہے یہاں
بالیقیں پھر بھی میرا گھر ہے یہاں
دل مرا ہے کہ مانتا ہی نہیں
اور چاہت کھنڈر کھنڈر ہے یہاں
مجھ کو بھی اُس طرف ہی جانا ہے
بے بسی اب کہ رہ گذر ہے یہاں
ایک سکّہ ہی تو اچھالا تھا
شوق پرواز مختصر ہے یہاں
نیند آنکھوں میں جب سے آئی ہے
خوف دل میں ہے اور نہ ڈر ہے یہاں
طول کتنا ہے خواہشوں کا سفر
زندگی کتنی مختصر ہے یہاں
کوئی آہٹ نہ سایۂ دیوار
راہ تاریک کس قدر ہے یہاں
ریگزاروں میں کون ساتھ آئے
دن کا سورج ہی ہمسفر ہے یہاں
پاس اپنے بچا ہے جو کچھ بھی
سب کا سب اس کے داؤ پر ہے یہاں
 
*******************
 
 
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 354