|
* یہ جہاں اک قفس اور کیا *
(افروزعالم(کویت
یہ جہاں اک قفس اور کیا
ہر طرف خارو خس اور کیا
میری ضد اور تری خواہشیں
درمیاں پیش و پس اور کیا
ڈر گیا آدمی آدمی
یوں ہوا اس برس اورکیا
پھر مجھے اور کیا چاہئیے
ترے ہونٹوں کا رس اور کیا
مجھ کو عالمؔ نے آواز دی
کھا گیا میں ترس اور کیا
****************
|
|