donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aftab Husain
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* قدم قدم پہ کسی امتحاں کی زد میں ہے *
قدم قدم پہ کسی امتحاں کی زد میں ہے
زمین اب بھی کہیں آسماں کی زد میں ہے
 
ھر ایک گام اُلجھتا ہوں اپنے آپ سے میں
وہ تیر ہوں جو خود اپنی کماں کی زد میں ہے
 
وہ بحر ہوں جو خود اپنے کنارے چاٹتا ہے
وہ لہر ہوں کہ جو سیل۔ رواں کی زد میں ہے
 
میں اپنی ذات پہ اصرار کر رہا ہوں، مگر
یقیں کا کھیل مسلسل گماں کی زد میں ہے
 
مرے وجود کے اندر اُترتا جاتا ہے
ہے کوئی زھر جو میری زباں کی زد میں ہے
 
لگی ہوئی ہے نظر آنے والے منظر پر
مگر یہ دل کہ ابھی رفتگاں کی زد میں ہے
 
یہی نہیں کہ فقط رزق۔ خواب بند ہوا
گدائے کوئے ہنر بھی سگاں کی زد میں ہے
 
افق افق جو مرے نور کا غبار اُڑا
یہ کائنات مرے خاکداں کی زد میں ہے
*************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 345