donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aftab Husain
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* مرے ہی خواب کی تعبیر کرنے کے لیے ہے *
مرے ہی خواب کی تعبیر کرنے کے لیے ہے
یہ زلف جو مجھے زنجیر کرنے کے  لیے ہے
 
یہ سب طلسم، ہر اک حرف و آگہی کا یہ اسم
خود اپنے آپ کی تسخیر کرنے کے لیے ہے
 
دل اپنے آپ ہی آئے گا راہ پر،   ورنہ
ہزار طرح کی تدبیر کرنے کے لیے ہے
 
ملائے رکھتا ہوں کچھ غم کے ساتھ غصہ بھی
یہ زھر، زھر کو اکسیر کرنے کے لیے ہے
 
سمجھ میں آتی نہیں جس کو بات ہی میری
وہ میری بات کی تفسیر کرنے کے لیے ہے
 
کوئی نہیں جو کہے حرف دو تسلی کے
جسے بھی دیکھیے تقریر کرنے کے لیے ہے
 
ہمیں تو ہیں کہ جو کُھل کھیلتے ہیں آپ کے ساتھ
زمانہ آپ کی توقیر کرنے کے لیے ہے
 
ہمیں خبر ہے کہ یہ انہدام ہونے کا
کچھ اور طرح کی تعمیر کرنے کرنے کے لیے ہے
 
کہیں لہو میں لرزتا ہے، آفتاب حسین
وہ ایک عکس کہ تصویر کرنے کے لیے ہے
*************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 335