donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ahmad Kamal Hashmi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* آنکھ کی جھیل سے ننھا سا جو قطرہ نکل *
غزل

آنکھ کی جھیل سے ننھا سا جو قطرہ نکلا
وہ تو گہرائی میں دریائوں کا دریا نکلا
بڑی محنت سے جسے شاخ سے توڑا میں نے
ذائقہ اس پکے پھل کا بھی کسیلا نکلا
تجھ سے امیدِ وفا میں نے کبھی کی ہی نہیں
جیسا سمجھا تھا تجھے ٹھیک تو ویسا نکلا
میرا اک تیر نشانے پہ لگا ہے جاکر
اس غزل میں چلو اک شعر تو اچھا نکلا
جہاں کعبہ تھا وہاں سر کو جھکایا تم نے
جہاں سجدہ کیا میں نے وہیں کعبہ نکلا
جس کو پانے کے لئے لڑتے رہے تو اور میں
لڑچکے ہم تو وہ تیرا نہ ہی میرا نکلا
کب تلک راہ کمال اُس کی تکوگے ، بولو
رات اب ختم ہوئی صبح کا تارا نکلا

احمد کمال حشمی

H/28/1, B.L.No-2, Naya Bazar,
Kankina, 24 Paragna
Mob: 9433145485
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘	مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 335