* مسلماں کے دل میں خشونت ہے اتنی *
غزل
مسلماں کے دل میں خشونت ہے اتنی
کہ مسلک کی چھائی نحوست ہے اتنی
جو ہوتے اگر کچھ تو اک بات ہوتی
نہیں کچھ ہو تم تو رعونت ہے اتنی
کرے بڑھ کے تعلیم حاصل یہ ملّت
جہاں ہر قدم پر سہولت ہو اتنی
گلے مل کے بھی دل سے دل کب ملا ہے
دلوں میں جو قائم کدورت ہے اتنی
بڑے گھر میں رہ کر بڑا بننے والے
وراثت پہ تجھ کو رعونت ہے اتنی
ضرورت مرض کی طرح بڑھ رہی ہے
کبھی کم نہ ہوگی ضرورت ہے اتنی
علیمی ہو قربِ الٰہی بھی کیسے
مسلماں سے ہم کو خصومت ہے اتنی
احمد وکیل علیمی
B.L.No.4, Holding No.5, Kankinara
24 Parganas (N)
Mob: 9330126756
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|