donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ahmed Nisar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* راستوں میں قافلے کا نقشِ پا رہ جائ *

غزل

راستوں میں قافلے کا نقشِ پا رہ جائے گا
سب مسافر چل پڑیں گے راستہ رہ جائے گا

زندگی محسوب کرتی ہی رہی رمزِ نہاں
آنکڑے مٹ جائیں گے اور ضابطہ رہ جائے گا

سینکڑوں آئے تو آئے چل دئے تو چل بسے
زندگی کی تشنگی کا سلسلہ رہ جائے گا

تجربوں کی مشوروں کی جنبشیں جتنی بھی ہوں
پیچ و خم کی اُسعتوں کا مرحلہ رہ جائے گا

مصلحت پنہاں رہی ہے گردشِ ایّام میں
روز و شب کی کشمکش کا رابطہ رہ جائے گا

تم جہاں پائو گے حسرت پائو گے ناکامیاں
یاس و حرماں کا ہمیشہ قافلہ رہ جائے گا

تم جہاں سے دیکھتے ہو رمزِ خیر و شر نثارؔ
حیرتِ قلب و نظر کا آئنہ رہ جائے گا

٭٭٭٭٭

شاعر: احمد نثارؔ ، شہر پونہ، مہاراشٹر، بھارت۔

Email: ahmadnisarsayeedi@yahoo.co.in

 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 163