donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ahtesham Ali
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* خزاں کی رُت میں یہ مشغلہ تھا *
خزاں کی رُت میں یہ مشغلہ تھا
میں بکھرے پتے سمیٹتا تھا 
عجیب تر تھیں تمہاری یادیں 
میں زندہ رہ کر نہ جی سکا تھا 
چلی تھی مجھ میں وہ کیسی آندھی 
کہ دل کا خیمہ اکھڑ گیا تھا 
برس رہی تھی وہ کیسی بارش 
کہ درد مجھ میں ٹپک رہا تھا 
بہا تھا تھا آنکھوں سے میری آنسو 
کہ کوئی منظر پگھل گیا تھا 
میں اپنی ہستی کے بتکدے میں 
وفا کی مورت بنا رہا تھا 
رکا ہوں میں جس کی خاطر 
وہ میری خاطر نہ رُک سکا تھا 
وہ مجھ پہ اترا عذاب بن کر 
جو دل کے مندر کا دیوتا تھا

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 326