* نظر سے جو اوجھل ہوا رفتہ رفتہ *
غزل
نظر سے جو اوجھل ہوا رفتہ رفتہ
وہ دل پر مرے چھاگیا رفتہ رفتہ
ہے یہ ایک پل کی خوشی کا کرشمہ
ہوئے ہم بھی غم آشنا رفتہ رفتہ
یہ کون آگیا آج دل کے چمن میں
مہکنے لگی کُل فضا رفتہ رفتہ
وہ جب مسکرائے ملاکر نگاہیں
مرے دل کا غنچہ کھِلا رفتہ رفتہ
غمِ دل کی دولت ہے اُن کی بدولت
یہ احساس ہم کو ہوا رفتہ رفتہ
یقیں کے مرے وہ یقینا ہے قابل
یقیں مجھ کو ہونے لگا رفتہ رفتہ
کبھی دل غموں سے جو ڈرتا تھا موناؔ
اُسے آرہا ہے مزا رفتہ رفتہ
ایلزابیتھ کرائن موناؔ
93, Methodist Colony
Opp. Kunwar Rani Apts.
Begumpet
Hyderabad-500016
Mob: 9849183498
Ph:040-23402848
monaliza.hyd@gmail.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
****
|