donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aitbar Sajid
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* یہی نہیں کہ فقط ہم ہی اضطراب میں ہی *
یہی نہیں کہ فقط ہم ہی اضطراب میں ہیں

ہمارے بھولنے والے بھی اس عذاب میں ہیں

اسی خیال سے ہر شام جلد نیند آئی

کہ مجھ سے بچھڑے ہوئے لوگ شہرِ خواب میں ہیں

وہی ہے رنگِ جنوں ، ترکِ ربط و ضبط پہ بھی

تری ہی دھن میں ہیں اب تک اسی سراب میں ہیں

عزیز کیوں نہ ہو ماضی کا ہر ورق ہم کو

کہ چند سوکھے ہوئے پھول اس کتاب میں ہیں

شناوروں کی رسائی کے منتظر ساجد

ہم اپنے عہد کے اک شہرِ زیر آب میں ہیں

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 412