* فقیہہِ شہر نے دیکھا کہ روئے قاتل پ *
فقیہہِ شہر نے دیکھا کہ روئے قاتل پر
جلی زمیں کا چہرہ ، شکستہ شاخ کا زخم
کنارِ آب تعفن کا ڈھیر جس کے قریب
زباں گرفتہ زنِ پیراور سگِ تشنہ
قدم ہوس کے پرے سرحدِ نواہی سے
برہنہ جسم لئے محملوں کی تنہائی
فقیہہِ شہر نے دیکھا کہ چشمِ قاتل میں
وہ زہر جس کے تعصب سے گل رہے ہیں بدن
وہ زہر جس سے کفِ گُلفروش میں سوراخ
دراڑ سقف کے اندر ، لکیر شیشے میں
|