* چھوڑ کے دہشت گھر بیٹھے تھے لوگوں ک *
چھوڑ کے دہشت گھر بیٹھے تھے لوگوں کے سمجھانے سے
چار ہی دن میں گھر کی صورت ملنے لگی ویرانے سے
آنکھ چرا کر بزم میں اس نے دل کا پتہ تو بتلایا
جانے کیا کیا راز کھلیں گے اس کے آنکھ ملانے سے
دل میں نہیں اک بوند لہو کی ، آنکھ سے آنسو ٹپکے کیا
خاک اڑے جو میخانے میں کب چھلکے پیمانے سے
٭٭٭
|