* اس کی تلاش ہے مجھے رہگزر مجاز میں *
اس کی تلاش ہے مجھے رہگزر مجاز میں
حسن بھی اک حجاب ہے جس کے حریم ناز میں
عقل ہے پھر حریف عشق اب یہ بسا اُلٹ نہ دو
پردہ اٹھا کے نہ جائو عالمِ امتیاز میں
مطرب خوشنوا مجھے نشتر تیز چاہئے
یہ تو نوائے درد ہے نغمہ کہاں ہے ساز میں
٭٭٭
|