* برف نامہ علی بابا تاج *
برف نامہ
علی بابا تاج
میرے شہر میں اس زمستاں
ہر طرف برف تھی
برف کیا تھی؟ء
خرقہ ء لاہوت و چادر تقدیس سی
وہ برف تھی ـــــــ ء
ہر برہنہ شاخ نے ، سجنے کے لیے
نقرئی زیور لئے تھے اس دفعہ
کوہ و دشت سب سج گئے تھے
اور لوگوں کی خوشی...ء
اف خدایا !!!!!ء
وہ خوشی بھی
پاک پاکیزہ خوشی
برف سی خوشی
میں بھی برف لکھ رہا تھا
برف ہے عنوان نشاط زندگی
فطرت موسم ہمیشہ
ہوتی گرم ہے
گرمئی فطرت میں پنہاں زندگی ہے
زندگی اس زمستاں گرم تھی
بات شہر شال کی پہنچی کہاں ؟!ء
پھر ہوا
تڑتڑاہٹ کی صدا آئی وہاں
شہر میرا چپ ہوا
ہر خوشی تب مر گئی
شاخ پر سے ، فاختہ اک
گرگئی ــــــ ء
برف کالی پڑ گئی
************** |