ان کہی پھر کہاں بات ہو.. جس سے کرنی ھو بات وہ اٹھائے ایک... پھر دوسری... اس طرح کرتے کرتے آخری بھی... چپ کی دیوار... دوریوں کی سرحدوں کے قریں! کون کیسے سنے؟ لمس کے تھرکتے زیر و بم! خامشی ہی رہے چشم نمناک میں... علی باباتاج