* اب کے محبتوں میں یہ کیا معجزے ہوئے *
اب کے محبتوں میں یہ کیا معجزے ہوئے
ہم خود کو سوچتے ہیں تجھے سوچتے ہوئے
اک بار تجھ کو سوچا سرِ شام اور پھر
اک اور رات بیت گئی جاگتے ہوئے
ہم منزلِ عدم کے اندھیروں میں کھو گئے
جب سے الگ تمہارے مرے راستے ہوئے
جب آگہی کی نبض تھمی تو پتہ چلا
کتنے برس گزر گئے تجھ سے ملے ہوئے
میں نے کہا کہ دنیا میں کوئی نہیں مرا
اس نے کہا کہ آج سے ہم آپ کے ہوئے
|